کپاس پاکستان کی سب سے اہم ریشہ دار اور نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے جو ملک کو بہت زیادہ زرمبادلہ دیتی ہے۔ ملک کی تمام زرمبادلہ کمائی کا 55 فیصد کپاس کی برآمدات پر مشتمل ہے۔ تقریباً 26 فیصد کسان کپاس کی کاشت کرتے ہیں، اور کل کاشت شدہ رقبہ کا 15 فیصد اس فصل کے لیے وقف ہے، جس کی پیداوار بنیادی طور پر دو صوبوں میں ہوتی ہے۔ پاکستان کی تقریباً 65 فیصد کپاس پنجاب میں اگائی جاتی ہے۔
فصل کا سب سے زیادہ رقبہ پنجاب اور سندھ میں ہے اور صوبہ خیبر پختونخوا میں نہ ہونے کے برابر ہے۔ پنجاب میں کپاس کی فی ایکڑ پیداوار صوبہ سندھ سے زیادہ ہے۔ مجموعی طور پر، کپاس افریقی علاقوں، آسٹریلیا، چین، مصر، بھارت، میکسیکو، پاکستان، سوڈان، امریکہ، وسطی اور جنوبی امریکہ کے گرم علاقوں کی ایک اہم فصل ہے۔
گندم کے بعد کپاس پاکستان کی ایک بڑی فصل ہے اور یہ دیگر فصلوں کے مقابلے میں پاکستان میں سب سے زیادہ رقبہ پر کاشت ہوتی ہے۔ کپاس کی فصل ملک کو سب سے زیادہ برآمدی آمدنی حاصل کر کے دیتی ہے۔ کپاس کو سفید سونا بھی کہا جاتا ہے۔ کھل بنولہ کے علاوہ کھانے کےلیے کپاس کے بیج کا تیل قومی پیداوار کا 80 فیصد ہے ۔ کپاس اور روئی سے متعلقہ مصنوعات جی ڈی پی میں 10 فیصد اور ملک کی غیر ملکی زرمبادلہ کی کمائی میں 55 فیصد حصہ ڈالتی ہیں۔ گزشتہ 30 سالوں میں کپاس کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ ہونے کے ساتھ کپاس اور روئی کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
بنیادی طور پر کپاس ریشہ حاصل کرنے کے لیے کاشت کی جاتی ہے اور اس ریشہ کو کپڑے بنانے کی صنعت میں استعمال کیا جاتا ہے کیونکہ کپاس کے ریشہ سے بنے ہوئے کپڑے کسی الرجی کا سبب نہیں بنتے اور نہ ہی حساس جلد کو خارش کرتے ہیں۔ ریشہ کے علاوہ کپاس کے کئی دوسرے استعمال بھی ہیں۔ کپاس کے بیج کا تیل بناسپتی گھی کی تیاری کے لئے، صابن، مارجرین، کاسمیٹکس، ربڑ، پلاسٹک اور دواسازی سمیت کئی صنعتی مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ پاکستان میں مقامی طور پر پیدا ہونے والے خوردنی تیل میں کپاس کا حصہ تقریباً 70 فیصد ہے۔ کپاس کے بیج سے تیل نکالنے کے بعد بچا ہوا خام مال پاکستان میں دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے مویشیوں کی خوراک کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ یہاں تک کہ کپاس کی چھڑیاں کو دیہی علاقوں میں ایندھن کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
پاکستان میں کپاس کی اچھی پیداوار ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے لازمی ہے۔ ملک کا زیادہ تر انحصار کپاس کی صنعت اور اس سے متعلقہ ٹیکسٹائل سیکٹر پر ہے اور اس فصل کو پاکستان میں بنیادی حیثیت حاصل ہے۔ اپریل، مئی اور جون کے مہینوں کے دوران ملک کی ۱۵ فیصد زمین پر کپاس ایک صنعتی فصل کے طور پر اگائی جاتی ہے جسے خریف کا دور کہا جاتا ہے اور فروری اور مارچ کے درمیان بھی چھوٹے پیمانے پر پاکستان میں کپاس کاشت کی جاتی ہے۔ پاکستان کپاس کے کاشتکاروں میں چوتھے نمبر پر ہے۔ اس ترتیب میں دنیا کے پہلے تین زیادہ کپاس پیدا کرنے والے ملک چین، بھارت اور امریکہ ہیں۔ خام کپاس کی برآمدات کے حوالے سے، پاکستان تیسرے نمبر پر ہے اور کھپت میں چوتھے نمبر پر ہے۔