مکئی پاکستان میں گندم اور چاول کے بعد تیسری بڑی اناج کی نقد آور اور بہت زیادہ اہمیت کی حامل فصل ہے۔ اسے پوری دنیا میں خوراک، چارہ اور صنعتی فصل کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ ایشیا اور افریقہ کے کئی ترقی پذیر ممالک کے غذائی تحفظ میں اپنا حصہ ڈالتی ہے۔ مکئی کی فصل کو اس کی متنوع صنعتی کھپت کی وجہ سے "دوسرا سونا" بھی کہا جاتا ہے۔ سن 2001 کے بعد مکئی کی پیداوار میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے کی بنیادی وجہ مکئی کی ہائبرڈ اقسام کا متعارف ہونا ہے۔
بہت زیادہ فی ایکڑ پیداوار دینے والی فصل کے طور پر مکئی لوگوں کی بڑی تعداد کو روزی فراہم کرتی ہے۔ مکئی سے حاصل ہونے والی غذائی توانائی کا تخمینہ تقریباً 6.9 ملین کیلوریز فی ہیکٹر ہے جو کہ گندم (3.7 ملین) اور چاول (4.9 ملین) کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ ستر کی دہائی کے اوائل میں سردیوں کے موسم میں مکئی کی تقریباً 75 فیصد پیداوار صوبہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کے دیہاتوں میں بنیادی خوراک کے طور پر استعمال ہوتی تھی۔ مکئی پاکستان میں خوراک کی اہم فصلوں میں تیسرے نمبر پرہے۔
بعد میں لوگوں کی غذائی عادات میں تبدیلی کے ساتھ صوبہ خیبرپختونخوا اور صوبہ پنجاب میں گندم واحد اہم غذا بن گئی۔ مکئی کاشت شدہ رقبہ کے حوالے سے گندم اور چاول کے بعد تیسرے نمبر پر ہے اور فی یونٹ رقبہ اناج کی پیداوار کے معاملے میں پہلے نمبر پر ہے۔ پنجاب میں سال میں مکئی کی دو فصلیں یعنی خریف اور ربیع کامیابی سے اگائی جاتی ہیں۔ آج کل مکئی کو جدید خوراک کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ پولٹری انڈسٹری مکئی کی سب سے بڑی خریدار ہے، مکئی کے اناج کا تقریباً 60 فیصد پولٹری اور جانوروں کی خوراک بنانے کی صنعت میں استعمال ہوتا ہے۔
پولٹری کا شعبہ پاکستانی زراعت کے جدید ترین اور متحرک شعبوں میں سے ایک ہے۔ ملک میں پولٹری فیڈ کے لیے تقریباً 150 فیڈ ملز ہیں جن کی 90 لاکھ میٹرک ٹن فیڈ کی تنصیب کی گنجائش ہے۔ مکئی ڈیری فیڈ کے ارتکاز کی پیداوار میں تیزی سے بڑھتا ہوا کردار ادا کر رہی ہے۔ مکئی پیسنے والی ملوں کی صنعت ٹیکسٹائل کی صنعت کے لیے نشاستہ تیار کرنے اور کھانے کی مختلف مصنوعات بنانے کے لیے مکئی کا استعمال کرتی ہے۔
پنجاب اور کے پی کے پاکستان میں مکئی کی زیادہ پیداوار کے لیے دو بڑے صوبے ہیں۔ دونوں صوبے ملک میں مکئی کی کل پیداوار میں تقریباً 97 فیصد حصہ ڈالتے ہیں۔ سندھ اور بلوچستان صوبوں میں صرف 2 سے 3 فیصد مکئی کی پیداوار ہوتی ہیے۔ آزاد کشمیر میں مکئی کی فصل کو بھی اہمیت حاصل ہے۔ آزاد کشمیر میں تقریباً 0.122 ملین ہیکٹر رقبہ پر مکئی کی کاشت کی جاتی ہے۔
مکئی دنیا میں سب سے زیادہ پیداوار دینے والی اور سب سے زیادہ اگائی جانے والی اناج کی فصلوں میں تیسرے نمبر پر ہے۔ حالیہ عرصے میں مکئی کی قیمت میں کمی ہوئی ہے۔ مکئی کی فصل پاکستانی معیشت کا ایک محرک ہے۔ قومی پیداوار کا تقریباً دو تہائی حصہ خریف کے موسم میں پیدا ہوتا ہے۔