پاکستان میں باجرہ کی اہمیت

Millet importance in Pakistan in Urdu باجرہ کی اہمیت
$ads={1}

باجرے کو پاکستان کے علاوہ ہندوستان، نائیجیریا اور دیگر ترقی پزیر ایشیائی اور افریقی ممالک میں اگنے والا ایک قدیم اناج سمجھا جاتا ہے۔ یہ انسانی خوراک کے علاوہ مویشیوں اور پرندوں کی خوراک کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ خشک سالی، انتہائی گرم موسم، کیڑوں کے خلاف مزاحمت اور ہلکی زرخیز زمین میں اگنے کی وجہ سے باجرے کو دیگر اناج کی فصلوں کے مقابلے میں بہت زیادہ اہمیت حاصل ہے۔

باجرہ پاکستان میں مویشیوں کی خوراک کےلیے تیسری اہم فصل ہے۔ باجرہ دیہی علاقوں میں مویشیوں اور مرغیوں کی خوراک میں اہم شراکت دار ہے۔ یہ پالتو پرندوں کو کھلایا جانے والا سب سے مشہور اجناس ہے۔ باجرہ کی فصل کو خشک چارے کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر سردیوں کے موسم میں جب سبز چارے کی قلت ہوتی ہے۔ باجرہ میں پروٹین، وٹامنز اور معدنیات وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں۔

پاکستان میں باجرہ 0.3 ملین ہیکٹر کے رقبے پر اگایا جاتا ہے اور اوسطاً 0.20 ملین ٹن پیداوار دیتا ہے۔ گندم، چاول، مکئی اور جوار کے بعد باجرہ پاکستان میں سب سے زیادہ کاشت ہونے والی فصل ہے۔ یہ پنجاب میں گجرات، گوجرانوالہ، چکوال، میانوالی، بہاولنگر، بہاولپور، راولپنڈی، اسلام آباد، اٹک اور جہلم میں اگایا جاتا ہے۔ سندھ میں حیدرآباد، خیرپور، دادو، نواب شاہ اور سانگھڑ میں باجرے کی کاشت کی جاتی ہے۔ خیبر پختونخوا میں بنوں، کرک، ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان میں لورالی، خضدار، سبی، باجرے کی کاشت کرنے والے علاقوں میں شامل ہیں۔

بارانی علاقوں میں باجرے کی بوائی مون سون کی بارشوں کے آغاز کے ساتھ کی جاتی ہے۔ عام طور پر جولائی کے پہلے 15 دنوں میں۔ دریائی پانی سے سیراب ہونے والے علاقوں مثلاً ڈیرہ غازی خان، ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان کے میدانی علاقوں میں بوائی کا دورانیہ عام طور پر جولائی کے وسط سے اگست کے وسط تک ہوتا ہے۔

وسطی پنجاب میں باجرہ بنیادی طور پر چارے کےلیے مئی سے جولائی تک اگایا جاتا ہے۔ سندھ میں چارے کےلیے باجرہ فروری سے جولائی تک اگایا جا سکتا ہے لیکن اناج کی پیداوار کےلیے بوائی جون سے جولائی تک موخر کر دی جاتی ہے تاکہ جولائی یا اگست میں باجرہ سٹہ نہ نکالے جب درجہ حرارت بہت زیادہ ہو۔ مزید برآں آپ باجرے کا ریٹ بھی معلوم کر سکتے ہیں۔

باجرے کی فصل کو مختلف اقسام کے لحاظ سے پکنے میں 80 سے 90 دن لگتے ہیں۔ اس لیے جب فصل جولائی کے پہلے ہفتے میں لگائی جائے تو ستمبر کے آخر یا اکتوبر کے پہلے ہفتے تک کٹائی کےلیے تیار ہو جاتی ہے۔ پکے ہوۓ سٹوں کو درانتی کا استعمال کرتے ہوئے کاٹا جاتا ہے۔ کٹے ہوئے سٹوں کو دھوپ میں خشک کرنے کے لیے صاف فرش پر پھیلایا جاتا ہے۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی