پاکستان میں چاول کی اہمیت

Rice importance in Pakistan Urdu چاول کی اہمیت
$ads={1}

گندم اور کپاس کے بعد رقبہ کے لحاظ سے چاول پاکستان کی تیسری بڑی نقد آور اور بہت زیادہ اہمیت کی حامل فصل ہے۔ پاکستان کے کل زرعی رقبے کا تقریباً 11 فیصد موسم گرما میں چاول کےلیے کاشت ہوتا ہے۔ پاکستان اچھے میعار کے چاول کا ایک سرکردہ پیدا کنندہ اور برآمد کنندہ ہے۔ زراعت میں چاول کا حصہ 2.7 فیصد اور جی ڈی پی میں 0.6 فیصد ہے۔ چاول پاکستان میں خوراک کی اہم فصلوں میں دوسرے نمبر پرہے۔

چاول عالمی انسانوں کی فی کس توانائی کا 21 فیصد اور فی کس پروٹین کا 15 فیصد فراہم کرتا ہے۔ پاکستان کا باسمتی اورایری چاول برآمدات کے زریعے زرمبادلہ کمانے کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ پاکستان گھریلو اورعالمی طلب کو پورا کرنے کے لیے اعلیٰ معیار کے چاول اگاتا ہے۔ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا چاول پیدا کرنے والا ملک ہے اور ہر سال اوسطاً 6 ملین ٹن چاول پیدا کرتا ہے۔

پاکستان کے دو صوبوں پنجاب اور سندھ میں چاول بہت زیادہ کاشت ہوتا ہے۔ دونوں صوبے چاول کی کل پیداوار کا 88 فیصد سے زیادہ حصہ پیدا کرتے ہیں۔ پنجاب اپنی آب و ہوا اور زرخیز مٹی کی وجہ سے ملک میں باسمتی چاول کی بہت زیادہ مقدار پیدا کر رہا ہے۔ پنجاب میں دریائے راوی اور چناب کے درمیان کا علاقہ باسمتی چاول پیدا کرنے کے لیے مشہور ہے اور ایری چاول پنجاب اور سندھ دونوں میں اگایا جاتا ہے۔

پاکستان کے کئی علاقوں میں چاول اگایا جاتا ہے۔ پنجاب میں اس کی کاشت سیالکوٹ، وزیر آباد، گوجرانوالہ، شیخوپورہ، ضلع گجرات، سرگودھا، فیصل آباد اور قصورمیں ہوتی ہے۔ سندھ میں جیکب آباد، لاڑکانہ، بدین، ٹھٹھہ، شکارپور، دادو اور بلوچستان میں نصیر آباد چاول کی کاشت کرنے والے علاقوں میں شامل ہیں۔

پاکستان میں چاول کی جدید اقسام کاشت کی جا رہی ہیں۔ ایری ورائٹی کو پاکستان میں 1968 میں متعارف کرایا گیا تھا جو آج بھی اعلی شمسی تابکاری اور وافر آبپاشی کے پانی کی وجہ سے ایک کامیاب ورائٹی تسلیم کی جاتی ہے۔

پاکستان کی زرعی معیشت میں چاول متعدد کردار ادا کرتا ہے۔ اول، یہ گندم کے بعد دوسری اہم خوراک ہے اور ہماری قومی خوراک کی ضرورت میں 2 ملین ٹن سے زیادہ کا حصہ ڈالتا ہے۔ دوم، چاول کی صنعت دیہات میں رہنے والے لوگوں کے لیے روزگار اور آمدنی کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔ تیسرا، یہ ملک کے زرمبادلہ کے خزانے میں حصہ ڈالتا ہے۔ مزید برآں آپ پاکستان میں چاول کی قیمت بھی جان سکتے ہیں۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی