نامیاتی مادہ وہ چیز ہے جس میں کاربن کے مرکبات ہوتے ہیں۔ یہ نامیاتی مرکبات قدرتی، زمینی اور آبی ماحول میں پائے جاتے ہیں۔ نامیاتی مادہ حیاتیات جیسا کہ پودوں اور جانوروں کی باقیات سے بنتا ہے، زمین کی زرخیزی میں اضافہ کرتا ہے اور پودوں کی خوراک کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ ہماری زیادہ تر زرعی زمینوں میں 3 سے 6 فیصد کے درمیان نامیاتی مادہ موجود ہوتا ہے۔ نامیاتی مادے کو عام طور پر ڈیٹریٹس (کسی ایسی چیز کی باقیات جو تباہ یا ٹوٹ چکی ہوں) یا نباتی کھاد بھی کہا جاتا ہے۔ اسی لیے نامیاتی مادے کو فصلوں کی بہتری کےلیے کھاد کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ وافر غذائیت والی کیمیائی کھادوں کے مقابلے میں نامیاتی مادے زمین کی طبعی خصوصیات کو زیادہ موئثر طریقے سے بہتر بناتے ہیں۔
زندہ جاندار نامیاتی مرکبات پر مشتمل ہوتے ہیں۔ زندگی میں وہ ماحول میں نامیاتی مواد کو خارج کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر پودے اپنے جسم کے اعضاء جیسے کہ پتوں کو جھاڑتے ہیں۔ حیاتیات کے مرنے کے بعد ان کے جسم بیکٹیریا اور فنگل کے عمل سے ٹوٹ جاتے ہیں۔ پہلے سے ٹوٹے ہوئے مادے کے مختلف حصوں کی کثِير تَرکِيبَہ سازی سے نامیاتی مادے کے بڑے زرات بن جاتے ہیں۔ قدرتی نامیاتی مادے کی ساخت اس کی ابتدا، تبدیلی کے انداز، عمر اور موجودہ ماحول پر منحصر ہے۔ نامیاتی مادے کو انگریزی میں آرگینک میٹر (Organic matter) کہتے ہیں۔
کچھ نامیاتی مادے جو پہلے سے مٹی میں نہیں ہیں زمینی پانی (دریاؤں، جھیلوں) سے مٹی میں منتقل ہوتے ہیں۔ جب زمینی پانی مٹی کو سیراب کر لیتا ہے، تو نامیاتی مادہ آزادانہ طور پر زمین میں منتقل ہو جاتا ہے۔ بنیادی طور پر مٹی میں نامیاتی مادہ پودوں، جانوروں اور مائکرو حیاتیات سے حاصل ہوتا ہے۔ مثال کے طور پر ایک جنگل میں، پتوں کا کوڑا اور لکڑی کا مواد جب زمین پر گرتا ہے اور جب اسے پہچانا نہیں جا سکتا تو اسے مٹی کا نامیاتی مادہ کہا جاتا ہے۔ جب نامیاتی مادہ ٹوٹ کر ایک مستحکم مادہ بن جاتا ہے اور مزید گلنے کے خلاف مزاحمت کرتا ہے تو اسے ہیومس (نباتی کھاد) کہتے ہیں۔
ہیومس (Humus) کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ مٹی کو آپس میں چپکنے میں مدد کرتا ہے۔جس کی وجہ سے کیچوے یا خوردبینی بیکٹیریا کو مٹی میں موجود غذائی اجزاء کو آسانی سے پودوں کو فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
مٹی کے نامیاتی مادے کی ایک اہم خاصیت یہ ہے کہ یہ زمین کی زرخیزی کو بہتر بناتا ہے جس کی وجہ سے فصل سے زیادہ پیداوار حاصل ہوتی ہے، زمین کی ساخت کو بہتر بنا کر زمین کے اندر ہوا کے گزر کو بہتر بناتا ہے، زمین کے پی ایچ لیول (pH level) کو کم کرتا ہے، پودوں کی بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کو بہتربناتا ہے، زمین کو نرم رکھتا ہے اور زمین میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا کو خوشگوار ماحول فراہم کرتا ہے جو پودوں میں اہم غذائی عناصر مثلاً فاسفورس اور زنک کی فراہمی کو یقینی بناتے ہیں۔ زمین کی پانی جذب کرنے اور غذائی اجزاء کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔ اس طرح زمین کے اندر پودوں کی بڑھوتری اور نشوونما کے لیے بہتر حالات پیدا ہو جاتے ہیں۔
نامیاتی مادہ مٹی میں رہنے والے جانداروں کو غذائی اجزا اور رہائش فراہم کرنے کے علاوہ مٹی کے ذرات کو بھی مجموعوں میں باندھ کر کیمیائی کھادوں میں موجود نائٹریٹ کو زیر زمین پانی میں جانے سے روکتا ہے اور زمین کی زیادہ دیر تک وتر رکھنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے۔