فصل خریف سے مراد وہ فصلیں ہیں جو مون سون کے آغاز یا گرمیوں کے شروع میں کاشت کی جاتی ہیں اور موسم گرما کے اختتام یا موسم خزاں کے شروع میں کاٹی جاتی ہیں۔ خریف عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی "خزاں" کے ہیں۔ فصل خریف کی کاشت کا دورانیہ اپریل سے جون تک اور کٹائی کا دورانیہ اکتوبر سے دسمبر تک ہے۔
خریف کی فصلوں کو عام طور پر مون سون یا موسم گرما کی فصلیں بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اس موسم میں کاشت کی جاتی ہیں۔ خریف کی فصلیں بارشوں پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔ خریف کی فصلوں کو بڑھوتری کےلیے بہت زیادہ پانی اور گرم موسم کی ضرورت ہوتی ہے۔ بارش برسنے کا وقت اور مقدار دو انتہائی اہم عوامل ہیں جو خریف کی فصل کی پیداوار کا تعین کرتے ہیں۔
پاکستان میں فصلوں کی کاشت کے 2 موسم ہیں۔ خریف بوائی کا پہلا موسم ہے اور ربیع بوائی کا دوسرا موسم ہے۔ جو فصلیں خریف کے موسم میں کاشت کی جائیں انھیں فصل خریف کہا جاتا ہے۔
خریف کی اناج کی فصلیں
دھان (چاول)، باجرہ، جوار اور مکئی خریف کی اناج کی فصلیں ہیں۔
خریف کی سبزیاں
ٹنڈا، کدو، گھیا توری، بھیہ، لہسن، کھیرا، کریلا، شملہ مرچ، سبزمرچ، گوار، سوسن یا آرُم، پودینہ، بھنڈی اور پیٹھا خریف کی سبزیوں میں شامل ہیں۔
خریف کے پھل
آم، تربوز، خربوزہ، شربوزہ، کھجور، آلوبخارا، خوبانی، انجیر، لیچی، آڑو، جامن، فالسہ، انناس، سردا، گرما اور ناشپاتی خریف کے پھلوں میں شامل ہیں۔
خریف کی دالیں
مونگ اور ماش کی دال موسم خریف میں کاشت ہونے والی دالیں ہیں۔
خریف کی تیل دار اجناس
تل اور تلی بھی خریف کے موسم میں کاشت کی جاتی ہے۔
خریف کی دیگر فصلیں
کپاس، مونگ پھلی، زعفران، سویابین، ہلدی اور کماد (گنا) کی کاشت کا وقت بھی خریف کا موسم ہے۔ بعض اوقات کپاس کی فصل کو سفیر پیش یا پیشہ کہا جاتا ہے۔ زراعت کی بہتری سے خریف کی فصلوں کی پیداوار میں بے پناہ اضافہ کیا جا سکتا ہے اور پاکستان کی زراعت کےلیے فصل خریف کی اقسام بہت زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔