زراعت زمین پر فصلیں اگانے اور مویشیوں کی پرورش کا فن اور سائنس ہے۔ اس میں انسانوں کی خوراک اور استعمال کےلیے پودوں اور جانوروں کی مصنوعات کی تیاری اور بازاروں میں ان مصنوعات کی فروخت شامل ہے۔ سادہ لفظوں میں فصلوں، مویشیوں اور پولٹری کی پیداوار کو ہم زراعت کہ سکتے ہیں۔
زراعت فصلوں کو کاشت کرنے اور جانوروں کی پرورش کے عمل کو بیان کرتی ہے۔ کوئی بھی شخص جو کسان کے طور پر کام کرتا ہے وہ زراعت کے شعبہ سے وابستہ ہے۔ زراعت اور کاشت کاری کا مطلب زمین کا ایک ٹکڑا کاشت کرنا، پودے لگانا، پودوں کی دیکھ بھال کرنا اور مویشیوں کی پرورش کرنا ہے۔ گوشت اور دودھ حاصل کرنے کےلیے جانور پالنا بھی زراعت کے زمرے میں آتا ہے۔ اگر ہمارے پاس زراعت نہ ہوتی تو ہم سب جنگل میں بھاگتے، بیر چُنتے اور حلال جانوروں کا شکار کر کے اپنا پیٹ بھرنے کی کوشش کرتے۔ اس لیے ہم زراعت کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔
زراعت انسانی آبادی کو زیادہ تر خوراک اور کپڑے فراہم کرتی ہے۔ کپاس، اون اور چمڑا تمام زرعی مصنوعات ہیں۔ زراعت تعمیرات اور کاغذی مصنوعات کی تیاری کے لیے لکڑی بھی فراہم کرتی ہے اور ان مصنوعات کے ساتھ استعمال ہونے والے زرعی طریقے دنیا کے ایک حصے سے دوسرے حصے میں مختلف ہو سکتے ہیں۔ زرعی کاروبار سے منسلک افراد اور ٹریکٹر بنانے والی، زرعی آلات بنانے والی، کھاد بنانے والی اور زرعی ادویات بنانے والی کمپنیوں کا مکمل انحصار زراعت پر ہے۔
زراعت ایک سب سے جامع لفظ ہے جو ان بہت سے طریقوں کی نشاندہی کرنے کےلیے استعمال ہوتا ہے جن میں فصلوں کے پودے اور گھریلو پالتو جانور، خوراک اور دیگر مصنوعات فراہم کر کے عالمی انسانی آبادی کی مدد کرتے ہیں۔ زراعت کو انگلش میں ایگریکلچر (Agriculture) کہتے ہیں۔ یہ دو لاطینی الفاظ ایجر (کھیت) اور کولو (کاشت) سے ماخوذ ہے۔ اس لیے زراعت کا مطلب اور معنی ہے کھیت یا زمین کاشت کرنا۔
زراعت کا لفظ وسیع پیمانے پر مختلف سرگرمیوں کےلیے بھی استعمال ہوتا ہے جو زراعت کے لیے لازم و ملزوم ہیں اور ان کی اپنی وضاحتی اصطلاحات ہیں جیسا کہ کاشتکاری، جانور پالنے، باغبانی، سبزی کی زراعت اور چراگاہی وغیرہ۔ زراعت کی اقسام اور مخصوص شکلوں جیسا کہ مٹی کی قسم کی وضاحت کےلیے بھی بہت سی مختلف صفات کا استعمال کیا جاتا ہے۔
آب و ہوا، خطوں، روایات اور دستیاب ٹیکنالوجی کے لحاظ سے اکثر زرعی طریقے دنیا بھر میں مختلف ہوتے ہیں۔ کم ٹیکنالوجی والی کاشتکاری میں مستقل فصلیں شامل ہوتی ہیں جنہیں صرف ایک بار کاشت کیا جاتا ہے اور بار بار پیداوار حاصل کی جاتی ہے۔ کینو، مالٹے، لیموں کے درخت، مہندی اور چائے کے پودے مستقل فصلوں کی مثالیں ہیں۔ اعلیٰ ٹیکنالوجی والی کاشتکاری میں فصلوں کے ہیر پھیر کو ضروری سمجھا جاتا ہے اور ایسی کاشت کاری کےلیے قابل کاشت زمین کے بارے میں علم کی ضرورت ہوتی ہے۔ زرعی ماہرین نہ صرف فصلوں کے ہیر پھیر کرتے ہیں بلکہ موسم، مٹی کی قسم اور پانی کی ضرورت کے مطابق متعلقہ فصلیں لگاتے ہیں۔
پاکستان کی زراعت کی اہمیت کے بارے میں جان کر آپ زراعت کا جملہ آسانی سے بنا سکتے ہیں اور زراعت پر مضمون ایک جامع انداز میں تحریر کر سکتے ہیں۔
زراعت ماحول کو نقصان نہیں پہنچاتی ہے اور اسی طرح ڈیم اور بیراج بھی زراعت کی مدد کرتے ہیں۔ ہم خود زمین، پانی اور ہوا کی آلودگی سے حفاظت کر کے، دستیاب علم اور وسائل کو ایک دوسرے کے ساتھ بانٹ کر عالمی بھوک کے مسئلے کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔