پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کا زراعت کی ترقی میں کردار

Role of Pakistan agricultural research council in agriculture پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل
$ads={1}

پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل جسے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (Pakistan Agricultural Research Council) بھی کہا جاتا ہے ایک اعلیٰ سائنسی ادارہ ہے جو شراکت داروں کے ساتھ تحقیق کرتا ہے، انسانی سرمائے کو تیار کرتا ہے اور پاکستان کے زرعی شعبے کی بہتری اور ترقی کے لیے اختراعات کو فروغ دیتا ہے۔ پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل یعنی پی اے آر سی (PARC) کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہے۔ یہ ادارہ 1948 میں قائم کیا گیا اور یہ وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے جسے انگریزی میں منسٹری آف نیشنل فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ (Ministry of National Food Security and Research) کہا جاتا ہے۔ یہ قومی سطح پر ایک اعلیٰ زرعی تحقیقی ادارہ ہے اور پاکستان کی زراعت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد وفاقی اور صوبائی حصوں پر مشتمل پاکستان کے زرعی تحقیقی نظام کو مضبوط بنا کر زراعت اور کاشت کاری کو جدید سائنسی طریقوں سے ہم آہنگ کرنا ہے۔

ڈاکٹر غلام محمد علی پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے چیئرمین ہیں جو ایک معروف سائنسدان بھی ہیں۔ ان کے دور اندیشانہ انداز نے ہیئت برائے زرعی تحقیق پاکستان کو حقیقی اعلیٰ مقام پر پہنچا دیا ہے۔ ڈاکٹر غلام محمد علی پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل میں مختلف ڈویژنوں کے تکنیکی ارکان کے ہمراہ ہیں۔ ان میں ڈاکٹر امتیاز حسین (ممبر پلانٹ سائنسز ڈویژن)، ڈاکٹر شاہد مقصود گل (ممبر نیچرل ریسورس ڈویژن)، ڈاکٹر ضیاء الحسن (ممبر اینیمل سائنسز ڈویژن)، ڈاکٹر غلام صادق آفریدی (ممبر سوشل سائنسز ڈویژن) شامل ہیں۔ زرعی انجینئرنگ ڈویژن کے سربراہ انجینئر ذوالفقار علی ہیں۔

نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر (National Agricultural Research Centre) یعنی قومی مرکز برائے تحقیق زراعت، اسلام آباد میں واقع پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے تحت سب سے بڑا تحقیقی ادارہ ہے جس کے ڈائریکٹر جنرل انچارج ڈاکٹر شہزاد اسد ہیں۔

2019 میں پاکستان گندم اور مکئی کی زیادہ پیداوار دینے والی، بیماریوں اور موسمیاتی تبدیلیوں سے مزاحم 20 نئی اقسام تیار کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ بنیادی طور پر بین الاقوامی مکئی اور گندم کی بہتری کے مرکز (انٹرنیشنل میز اینڈ ویٹ امپروومنٹ سینٹر International Maize and Wheat Improvement Center) اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے درمیان شراکت داری کی وجہ سے حاصل ہوا۔ امریکی ترقیاتی ادارے یو ایس ایڈ (USAID) نے بھی اس منصوبے کی حمایت کی۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی