ہر سال کی طرح اس سال یعنی 2023 میں بھی گندم کے بیج کی نئی اقسام متعارف کرائی گئی ہیں۔ کسانوں کو چاہیے کہ وہ نئی منظور شدہ ورائٹی کاشت کریں کیونکہ بیج کی نئی قسم میں مختلف بیماریوں خاص طور پر گندم کی کنگی کے خلاف قوت مدافعت زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ شاندار پیداور دینے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔
اس سال جو گندم کی نئی منظور شدہ ورائٹی متعارف کرائی گئی ہے اس کا نام ہے عروج 2022، گزشتہ چند سالوں میں گندم کی جو اقسام متعارف ہوئی ہیں ان میں شامل ہیں دلکش 21، سبحانی 21، ایم ایچ 21، نواب 21، فخر بھکر، بھکر سٹار، غازی 19 اور اکبر 19 وغیرہ۔ گندم کی یہ ورائٹیز بھی زیادہ پیداوار دینے کی حامل ہیں۔
گندم کے نئے بیج کی اقسام میں ایسے اجزاء کی مقدار بڑھائی گئی ہے جو انسانی صحت کے لیے فائدہ مند اور ضروری ہوتے ہیں۔ کچھ ایسی ورائٹیز بھی متعارف ہو چکی ہیں جو کاشت سے پکنے تک پانی کا انتہائی کم استعمال کرتی ہیں اور یہ بارانی علاقوں کے کاشتکاروں کے لیے کسی تحفے سے کم نہیں ہیں۔ اسی طرح صوبائی حکومتوں نے گندم کی قیمت بھی مقرر کر دی ہے۔
زرعی سائنسدان اور پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے اور پاکستان کو درپیش موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے گندم کی ایسی نئی اقسام متعارف کرا رہی ہے جن کی کاشت لاگت کم آئے اور گندم کی فی ایکڑ پیداوار زیادہ حاصل ہو تاکہ کسان زیادہ منافع حاصل کر کے خوشحال ہو سکیں اور پاکستان کو بیرون ممالک سے گندم درآمد نہ کرنی پڑے۔