ڈیم (Dam) سب سے پہلے ڈیم کی تعریف کرتے ہیں اور جانتے ہیں کہ آخر ڈیم کیا ہوتا ہے۔ ڈیم ایک رکاوٹ ہے جو دریا کے پانی یا زیر زمین ندیوں کو روکتی ہے۔ ڈیم پانی کو ذخیرہ کرنے، سیلاب پر قابو پانے، انسانی استعمال کےلیے پانی فراہم کرنے اور زرعی زمینوں کو سیراب کرنے کےلیے بنائے جاتے ہیں۔ انہیں بجلی پیدا کرنے کے لیے بھی تعمیر کیا جاتا ہے۔ دنیا بھر کی طرح ڈیموں نے پاکستان کی زراعت کی ترقی میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ڈیم کو اردو میں بند کہتے ہیں۔
ترقی پزیر ملکوں میں صرف ایک ہی ڈیم پن بجلی کی پیداوار، زرعی ترقی اور صنعتی ترقی سے متعلق بہت زیادہ فائدہ دے سکتا ہے۔ ڈیم اور بیراج ترقی پذیر ممالک میں خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ دنیا کے سماجی، سیاسی اور اقتصادی نظام میں ڈیموں کا اب بھی بلاشبہ ایک اہم کردار ہے۔ دنیا کے ترقی پذیر ممالک میں ڈیموں کو اب بھی ہائیڈرو الیکٹرک پاور یعنی پانی سے بجلی پیدا کرنے اور زراعت کے شعبے میں آبپاشی کےلیے پانی کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
قدیم زمانے میں ڈیم بنانے والے قدرتی مواد جیسا کہ چٹان یا چکنی مٹی کا استعمال کرتے تھے لیکن جدید دور کے ڈیم بنانے والے اکثر کنکریٹ کا استعمال کرتے ہیں۔ انسانی ساختہ ڈیم مصنوعی جھیلیں بناتے ہیں جنہیں ذخیرہ کہتے ہیں۔ آبی ذخائر صنعت، گھریلو استعمال، زراعت اور کاشت کاری کےلیے پانی کو ذخیرہ کرنے کےلیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ انہیں ماہی گیری، کشتی رانی اور دیگر تفریحی سرگرمیوں کےلیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ موجودہ دور میں ڈیم کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کیونکہ سیلاب کی وجہ سے جان و مال کے نقصان کو روکنے میں ڈیموں کا اہم کردار ہے اور انسانوں نے سیلاب کو روکنے کےلیے کئی صدیوں سے ڈیموں کا استعمال کیا ہے۔
ڈیم بنا کر نہ صرف سیلاب کی ممکنہ تباہی سے بچا جا سکتا ہے بلکہ ذخیرہ شدہ پانی سے مستقبل میں بہت سے فائدے بھی حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ سیلاب کی صورت حال میں وفاقی اور صوبائی ڈیم آپریٹرز دریاؤں اور دیگر آبی گزرگاہوں کے ساتھ پانی کی سطح کو منظم کرنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں، یہ ہم آہنگی املاک اور جانوں کو بچاتی ہے۔ ڈیموں کا استعمال روزمرہ کی سرگرمیوں بشمول کھانا پکانے، صفائی ستھرائی، نہانے، کپڑے دھونے، پینے کے پانی، باغبانی اور کاشت کاری کے مقصد کے لیے بہت زیادہ اہم ہے۔