کسی بھی زرعی ملک کی معیشت میں زراعت کو ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے زراعت کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ زیادہ پیداوار حاصل کرنے اور زراعت کی ترقی اور بہتری کے لیے تجاویز کا جائزہ لینا بہت اہم ہے کیونکہ زراعت کے شعبے میں بہتری لا کر ہی جدید زراعت کی جانب ایک قدم اور آگے بڑھایا جا سکتا ہے کیونکہ زراعت ملکی معیشت کو مستحکم کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔ زراعت کی ترقی سے نہ صرف غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا بلکہ ملکی معیشت بھی ترقی کرے گی۔ زرعی شعبے میں جدت لانے سے ہی ملک میں زرعی انقلاب لانا ممکن ہو سکے گا۔ زراعت کی بہتری اور ترقی کے لیے تجاویز درج ذیل ہیں۔
- ربیع کی فصل کی کٹائی کے بعد موسم گرما میں اور خریف کی فصل کی کٹائی کے بعد موسم سرما میں ہل چلائیں اور روٹاویٹر کا استعمال کریں تاکہ زمین اچھی طرح تیار ہو جائے۔
- فصلوں کی بروقت بوائی کے لیے بیج اور کھاد کی خریداری بوائی سے چند دن پہلے کریں۔
- ایک ہی فصل کو بار بار کاشت نہ کریں اور فصلوں کے ہیر پھیر پر خصوصی توجہ دیں تاکہ زمین کی زرخیزی برقرار رہے۔
- بیج کی اقسام (مختصر، درمیانی اور طویل مدت) کی فصل کے بڑھنے کے دورانیے سے مماثل ہونے کے ساتھ محکمہ زراعت سے منظور شدہ ہونے چاہئیں۔
- ہمیشہ بیماریوں سے پاک، صحت مند اور صاف ستھرا بیج کاشت کریں۔
- گوبر کی کھاد کو فصلوں کی بوائی سے پہلے کھیتوں میں ضرور ڈالنا چاہیے۔
- فاسفورسی کھادوں کا استعمال بوائی کے وقت کریں۔
- دس کلو گرام کپاس کے بیج کا بُر اتارنے کے لیے ایک کلو گرام گندھک کا تیزاب استعمال کریں۔
- بیج کو بوائی سے پہلے زہر آلود ضرور کریں۔
- نہری پانی سے سیراب ہونے والی فصلوں کو اگر ضرورت ہو تو ٹیوب ویل کے زریعے اضافی آبپاشی فراہم کریں۔
- اگر بارش کا امکان ہو تو فصلوں کو سپرے ہرگز نہ کریں۔
- فصلوں کی اقسام کی پیداوار میں اضافہ اور زیادہ آمدنی کے لیے زرعی تحقیقاتی اداروں کی طرف سے سفارش کردہ جدید زرعی سائنسی طریقوں کو اپنائیں۔
- حکومت کو چاہیے کہ زرعی ٹیکس اور آبیانہ کی قیمت کم رکھے۔ کسانوں کو سود کے بغیر آسان شرائط پر قرضہ دینے کے ساتھ زرعی آلات، سولر سسٹم اور ٹریکٹر کی خریداری پر سبسڈی فراہم کرے۔ معیاری بیج، زرعی ادویات اور کھادوں کی خریداری تک کسانوں کی آسان رسائی کو یقینی بنائے اور زرعی تعلیم کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔ قدرتی آفات کی وجہ سے اگر فصلیں تباہ ہو جائیں تو کاشتکاروں کو معاوضہ دے۔ لائیو سٹاک اور جنگلات کے شعبے کی بہتری اور ترقی کے لیے مزید اقدامات کرے۔
زراعت کے شعبے میں ہونے والی سرمایہ کاری میں اضافہ کر کے، کسانوں کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کر کے ایک فعال، مربوط اور منظم کسان دوست پالیسی بنا کر ہی زراعت اور کاشتکاری کی بہتری اور ترقی کو ممکن بنایا جا سکتا ہے۔