پاکستان کے زرعی وسائل کی مکمل معلومات

Agricultural resources of Pakistan information in Urdu پاکستان کے زرعی وسائل کون سے ہیں
$ads={1}

پاکستان کے پاس بہت سے زرعی وسائل ہیں کیونکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس میں فصلوں اور مویشیوں کا دائرہ کار وسیع ہے۔ پاکستان کی زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس مضمون میں ہم پاکستان کے زرعی وسائل کا تفصیل سے جائزہ لیں گے۔

زرخیز زمین

پاکستان کے پاس کچھ انتہائی زرخیز زمین ہے خاص طور پر پنجاب اور سندھ کے صوبوں میں۔ یہ زمین گندم، چاول، گنا، کپاس، پھل اور سبزیوں سمیت مختلف قسم کی فصلیں اگانے کے لیے موزوں ہے۔

آبی وسائل

پانی زراعت کے لیے ضروری ہے اور پاکستان میں دریاؤں اور نہروں کا وسیع نیٹ ورک موجود ہے جن میں دریائے سندھ، دریائے جہلم، دریائے چناب، دریائے راوی اور دریائے ستلج شامل ہیں۔ یہ دریا آبپاشی اور زراعت کے لیے وافر پانی مہیا کرتے ہیں۔ مزید برآں پاکستان کے پاس تربیلا ڈیم اور منگلا ڈیم سمیت کئی ڈیم بھی ہیں جو نہ صرف پانی کے بہاؤ اور سپلائی کو منظم کرنے میں مدد کرتے ہیں بلکہ آبپاشی اور بجلی کی پیداوار کے لیے بھی استعمال ہوتے ہیں۔

سازگار آب و ہوا

پاکستان میں متنوع آب و ہوا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں مختلف موسم ہے۔ پاکستان کے زیادہ تر علاقوں کی آب و ہوا گرم اور خشک ہے جو اسے گندم، کپاس اور گنے جیسی فصلیں اگانے کے لیے موزوں بناتی ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقوں میں سرد اور معتدل آب و ہوا ہے جو پھلوں بشمول سیب اور خوبانی کی کاشت کے لیے موزوں ہے۔

فصلیں

پاکستان دنیا میں گندم، چاول، گنے اور کپاس پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ دیگر اہم فصلوں میں مکئی، دالیں، تیل کے بیج جیسا کہ سرسوں، سورج مکھی، پھل اور سبزیاں شامل ہیں۔ پاکستان اپنے اعلیٰ معیار کے آموں کے لیے بھی جانا جاتا ہے جو کئی ممالک کو برآمد کیا جاتا ہے۔

گندم

گندم پاکستان کی اہم خوراک ہے اور پاکستان دنیا کے گندم پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ یہ فصل زیادہ تر صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ میں اگائی جاتی ہے جس کی اوسط پیداوار تقریباً 2.7 ٹن فی ہیکٹر ہے۔ گندم کی قیمت بڑھنے کی وجہ سے اب اس کی کاشت زیادہ رقبہ پر کی جا رہی ہے۔

چاول

چاول پاکستان کی ایک اور اہم فصل ہے اور پاکستان دنیا میں چاول پیدا کرنے والا 12واں بڑا ملک ہے۔ یہ فصل زیادہ تر صوبہ سندھ اور صوبہ پنجاب میں کاشت کی جاتی ہے جس کی اوسط پیداوار تقریباً 2.5 ٹن فی ہیکٹر ہے۔

گنا

گنا پاکستان کی اہم نقد آور فصل ہے اور پاکستان دنیا میں گنے کی پیداوار میں پانچویں نمبر پر ہے۔ یہ فصل زیادہ تر صوبہ پنجاب اور صوبہ سندھ میں اگائی جاتی ہے جس کی اوسط پیداوار تقریباً 60 ٹن فی ہیکٹر ہے۔

کپاس

کپاس پاکستان کی سب سے اہم نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے اور پاکستان دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے۔ یہ فصل بھی زیادہ تر پنجاب اور سندھ میں اگائی جاتی ہے جس کی اوسط پیداوار تقریباً 1.8 ٹن فی ہیکٹر ہے۔ لیکن اس سال کپاس کے زیر کاشت رقبہ میں کمی کی توقع ہے کیونکہ پچھلے سال کپاس کی قیمت کم رہی ہے اور کپاس کی فصل کو موسمیاتی تبدیلی بہت زیادہ متاثر کر رہی ہے۔

مکئی

مکئی بھی پاکستان کی اہم فصل ہے اور پاکستان دنیا میں مکئی پیدا کرنے والا 10 واں بڑا ملک ہے۔ یہ فصل زیادہ تر پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کاشت کی جاتی ہے جس کی اوسط پیداوار تقریباً 3.7 ٹن فی ہیکٹر ہے۔ گزشتہ چند سال میں مکئی کا ریٹ بڑھنے سے مکئی کے زیر کاشت رقبہ میں اضافہ ہوا ہے۔

لائیو سٹاک یعنی مویشی

پاکستان میں مویشیوں کا ایک وسیع شعبہ ہے جو دیہی آبادی کے لیے خوراک، آمدنی اور روزگار کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ پاکستان میں گائے، بھینس، بھیڑ، بکرے اور اونٹ بڑے شوق سے پالے جاتے ہیں۔

گائیں اور بھینسیں

پاکستان دنیا کا چوتھا سب سے بڑا حلال جانوروں کا دودھ پیدا کرنے والا ملک ہے اور ڈیری انڈسٹری پاکستان کی دیہی معیشت میں ایک بڑی حصہ دار ہے۔ پاکستان میں تقریباً 47 ملین گائیں اور 40 ملین بھینسیں ہیں جو ہر سال تقریباً 62 ملین ٹن دودھ پیدا کرتی ہیں۔

بھیڑ اور بکریاں

پاکستان بھیڑ اور بکریوں کا ایک بڑا پیدا کنندہ بھی ہے اور پاکستان میں تقریباً 29 ملین بھیڑیں اور 76 ملین بکریاں ہیں۔ یہ جانور زیادہ تر گوشت اور اون کے لیے پالے جاتے ہیں اور پاکستان دنیا میں اون پیدا کرنے والا آٹھواں بڑا ملک ہے۔

اونٹ

اونٹ پاکستان کی لائیو سٹاک کی صنعت کا ایک لازمی حصہ ہیں جو نقل و حمل، گوشت، دودھ اور اون فراہم کرتے ہیں۔ یہ ملک کے بنجر اور نیم خشک علاقوں میں اچھی طرح سے موافقت پذیر ہیں۔ اونٹ بنیادی طور پر پاکستان میں نقل و حمل کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ خاص طور پر صحرائی علاقوں میں جہاں سڑکیں بہت کم ہیں۔ یہ بھاری بوجھ اٹھا سکتے ہیں اور زیادہ پانی کی ضرورت کے بغیر طویل فاصلے تک سفر کر سکتے ہیں۔

ماہی گیری

پاکستان کے پاس بحیرہ عرب کے ساتھ لگ بھگ 1050 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی ہے جو ماہی گیری کے لیے کافی مواقع فراہم کرتی ہے۔ سمندر میں رہنے والے جانوروں اور اندرون ملک مچھلیوں کی مختلف اقسام ہیں جن میں ٹونا، جھینگا، سکویڈ اور کیٹ فش شامل ہیں۔ ماہی گیری کا شعبہ ساحل کے قریب رہنے والے لوگوں کے لیے خوراک اور آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

جنگلات

پاکستان میں جنگلات کا کل رقبہ تقریباً 4.2 ملین ہیکٹر ہے جو کہ ملک کے کل رقبہ کا تقریباً 5.2 فیصد ہے۔ جنگلات کے وسائل زیادہ تر ملک کے پہاڑی علاقوں بشمول ہمالیہ اور قراقرم میں واقع ہیں۔ جنگلات لکڑی، ایندھن اور غیر لکڑی والی جنگلاتی مصنوعات جیسے شہد اور دواؤں کے پودوں کا ذریعہ ہیں۔

زرعی مشینری

پاکستان میں زرعی مشینری کی متنوع رینج موجود ہے بشمول ٹریکٹر، ہارویسٹر اور پلانٹرز۔ پاکستان میں زرعی مشینری تیار کرنے کا شعبہ روزگار کے مواقع فراہم کرتا ہے اور معیشت میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔ حکومت پاکستان اس شعبے کی پیداواری صلاحیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے زرعی مشینری کی خریداری کے لیے سبسڈی اور مراعات بھی فراہم کرتی ہے۔

زرعی تحقیق اور ترقی

پاکستان میں زراعت کے لیے ایک مضبوط تحقیق اور ترقی کا نظام ہے جس میں کئی سرکاری ادارے جیسا کہ پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل اور صوبائی سطح پر محکمہ زراعت، محکمہ لائیو سٹاک اور نجی شعبے کے ادارے فصلوں کی بہتری، آبپاشی اور مویشیوں کے انتظام پر کام کر رہے ہیں۔ ملک میں زراعت کے متعلقہ شعبوں میں ڈگریاں پیش کرنے والی کئی زرعی یونیورسٹیاں بھی موجود ہیں۔

مجموعی طور پر پاکستان کے پاس زرعی وسائل موجود ہیں جن میں زرخیز زمین، پانی کے وسائل، فصلیں، مویشی، ماہی گیری، جنگلات، زرعی مشینری اور تحقیق و ترقی شامل ہیں۔ زرعی شعبہ معیشت میں ایک بڑا حصہ دار ہے جو ملک میں لاکھوں لوگوں کو خوراک، آمدنی اور روزگار فراہم کرتا ہے۔ تاہم اب بھی اس شعبے کی پیداواری صلاحیت، کارکردگی اور پائیداری کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان میں زرعی پسماندگی کا خاتمہ ہو۔ اس لیے زرعی تحقیق، بنیادی ڈھانچے اور تعلیم میں سرمایہ کاری کی مزید ضرورت ہے۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی