زراعت قدیم ترین اور ضروری انسانی سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔ اس میں فصلوں کی کاشت اور انسانی استعمال کے لیے خوراک، ریشہ اور دیگر مصنوعات فراہم کرنے کے لیے مویشیوں کی پرورش شامل ہے۔ تاہم انسانی معاشرے میں اس کے اہم کردار کے باوجود زراعت کو متعدد مسائل کا سامنا ہے جو اس کی پائیداری اور کارکردگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ اس مضمون میں ہم جدید دنیا میں زراعت کے کچھ اہم مسائل کو بیان کریں گے۔
موسمیاتی تبدیلی
موسمیاتی تبدیلی آج زراعت کو درپیش سب سے اہم مسائل میں سے ایک ہے۔ بڑھتا ہوا درجہ حرارت، بارش کے بدلتے ہوئے انداز اور موسم کے شدید واقعات پوری دنیا میں فصلوں اور مویشیوں کی پیداوار کو متاثر کر رہے ہیں۔ گرمی کی لہریں اور خشک سالی بار بار اور زیادہ شدید ہوتی جا رہی ہیں جس کی وجہ سے پانی کی کمی اور فصل کی پیداوار میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ دوسری طرف سیلاب اور شدید بارشیں مٹی کے کٹاؤ، غذائی اجزاء کی کمی اور فصلوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ فصلوں اور مویشیوں کو متاثر کرنے والے نئے کیڑوں اور بیماریوں کے ابھرنے کے لیے بھی موسمیاتی تبدیلی ذمہ دار ہے۔
مٹی کا انحطاط
زرعی شعبے میں مٹی کا انحطاط ایک اور اہم مسئلہ ہے۔ مٹی زرعی پیداوار کی بنیاد ہے۔ یہ پودوں کو غذائی اجزاء اور مدد فراہم کرتی ہے جن کی پودوں کو بڑھنے کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔ تاہم بہت سے زرعی خطوں میں مٹی کا خراب معیار ایک عام مسئلہ ہے جس میں کٹاؤ، غذائی اجزاء کی کمی اور مٹی کی عمل بستگی شامل ہیں۔ مٹی کا کٹاؤ پانی اور ہوا جیسے عوامل کی وجہ سے ہوتا ہے جو اوپر کی مٹی کو دھو سکتا ہے اور نچلی تہوں کو بے نقاب کر سکتا ہے جس سے پودوں کا بڑھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ دوسری طرف مٹی کی عمل بستگی بھاری مشینری اور زمین کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ہوتی ہے جو مٹی کی پانی اور غذائی اجزاء کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کو کم کر سکتی ہے۔
پانی کی قلت
زراعت کے شعبے میں پانی کی قلت خاص طور پر خشک اور نیم خشک علاقوں میں ایک اہم مسئلہ ہے۔ فصلوں کی نشونما اور مویشیوں کے لیے پانی ضروری ہے لیکن بڑھتی ہوئی طلب اور رسد میں کمی کی وجہ سے پانی کی قلت ایک اہم محدود عنصر بنتی جا رہی ہے۔ کچھ علاقوں میں زیر زمین پانی کو بہت زیادہ پمپ کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے پانی کی زیر زمین سطح گر رہی ہے اور پانی کی دستیابی کم ہو رہی ہے۔ زراعت میں آبپاشی پانی کے استعمال کا ایک بڑا ذریعہ ہے لیکن آبپاشی کے غیر موثر طریقے پانی کو ضائع کر سکتے ہیں اور زمین کو نمکین بنانے کا باعث بن سکتے ہیں جس سے فصلوں کی پیداوار کم ہو سکتی ہے۔
غذائی تحفظ
غذائی تحفظ زراعت کو درپیش ایک اور اہم چیلنج ہے۔ زرعی پیداوار میں اضافے کے باوجود دنیا بھر میں لاکھوں لوگ اب بھی بھوک اور غذائی قلت کا شکار ہیں۔ غذائی تحفظ بہت سے عوامل سے متاثر ہوتا ہے بشمول غربت، موسمیاتی تبدیلی، خاندانی یا علاقائی تنازعات اور ناکافی انفراسٹرکچر۔ مزید برآں خوراک کی تقسیم کے مختلف مراحل میں خوراک کا ضیاع اور نقصانات خوراک کی عدم تحفظ کا باعث بنتے ہیں۔ غذائی تحفظ سے نمٹنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے جس میں زرعی پیداوار میں اضافہ، تقسیم کے نظام کو بہتر بنانا اور خوراک کے ضیاع کو کم کرنا شامل ہو۔
حیاتیاتی تنوع کا نقصان
حیاتیاتی تنوع کا نقصان بھی زراعت کے لیے ایک اہم مسئلہ ہے۔ زراعت کا انحصار حیاتیاتی تنوع پر ہے تاکہ فصلوں کی پیداوار کے لیے ضروری ماحولیاتی نظام کی خدمات فراہم کی جا سکیں جیسا کہ پولینیشن، کیڑوں پر قابو پانا اور مٹی کی زرخیزی۔ تاہم زرعی طریقوں جیسا کہ مونو کلچر، کیڑے مار ادویات، کھادوں کا زیادہ استعمال اور زمین کے استعمال میں تبدیلی نے حیاتی نظام میں تنوع کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ نقصان نہ صرف جنگلی حیات بلکہ خود زراعت کو بھی متاثر کرتا ہے کیونکہ یہ زرعی ماحولیاتی نظام کی ابھرنے کی قوت اور استحکام کو کم کرتا ہے۔
دیہی ترقی کا فقدان
دیہی ترقی کا فقدان زراعت کے لیے خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں ایک اہم مسئلہ ہے۔ زراعت بہت سی دیہی برادریوں کے لیے بنیادی ذریعہ معاش ہے لیکن اکثر دیہی لوگ جدید ٹیکنالوجی، بنیادی ڈھانچے اور بازاروں تک رسائی سے محروم ہیں۔ دیہی غربت اور مواقع کی کمی لوگوں کے دیہی علاقوں سے شہروں کی جانب نقل مکانی کا باعث بنتی ہے اور دیہی ترقی کے مسائل کو مزید بڑھاتی ہے۔ دیہی ترقی میں سرمایہ کاری بشمول انفراسٹرکچر، زرعی تعلیم اور مارکیٹ تک رسائی پائیدار زراعت کو فروغ دینے اور دیہی علاقوں میں غربت کو کم کرنے کے لیے اہم ہے۔
مزدوروں کی کمی
مزدوروں کی کمی زراعت میں خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک میں ایک اہم مسئلہ ہے۔ زراعت سخت محنت اور مشقت والا شعبہ ہے لیکن شہری کاری اور بدلتے ہوئے طرز زندگی کی وجہ سے بہت کم لوگ زراعت کے شعبے میں کام کرنے کو تیار ہیں۔ مزدوروں کی کمی پیداواری لاگت میں اضافے کے ساتھ مسابقت میں کمی کا باعث بن سکتی ہے جس سے کسانوں کی آمدنی اور خوراک کی قیمتیں متاثر ہو سکتی ہیں۔ آٹومیشن اور ٹیکنالوجی مزدوروں کی کمی کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔
تجارتی رکاوٹیں
تجارتی رکاوٹیں زراعت کے لیے خاص طور پر بین الاقوامی منڈیوں میں ایک اہم مسئلہ ہیں۔ تحفظ پسند پالیسیاں، جیسا کہ ٹیرف اور سبسڈی تجارت کو بگاڑ سکتی ہیں، مارکیٹ تک رسائی کو کم کر سکتی ہیں اور خوراک کی قیمتوں میں اضافہ کر سکتی ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں زرعی سبسڈی ترقی پذیر ممالک کے کسانوں کے لیے بین الاقوامی منڈیوں میں مقابلہ کرنا مشکل بنا سکتی ہے۔ تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور آزاد تجارت کو فروغ دینے سے زرعی ترقی کو فروغ دینے اور دنیا بھر میں غذائی تحفظ کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
مالی رکاوٹیں
مالیاتی رکاوٹیں زراعت کے لیے خاص طور پر چھوٹے کسانوں کے لیے ایک اہم مسئلہ ہیں۔ زراعت کے شعبے میں کی جانے والی سرمایہ کاری میں اضافہ کے لیے قرض کے حصول تک رسائی ضروری ہے لیکن بہت سے کسانوں کے پاس سود کے بغیر آسان شرائط پر قرض کے حصول اور دیگر مالیاتی خدمات تک رسائی نہیں ہے۔
مجموعی طور پر زراعت کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے جو اس کی پائیداری اور کارکردگی کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ ان مسائل سے نمٹنے کے لیے پالیسیوں، ٹیکنالوجیز اور سرمایہ کاری کے امتزاج کی ضرورت ہے تاکہ پائیدار زراعت کو فروغ دیا جا سکے، پیداواری صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے اور اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ زراعت خوراک، فائبر اور دیگر مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کر سکے۔