پاکستان ایک زرعی ملک ہے مکمل معلومات

Pakistan is an agricultural country information in Urdu پاکستان ایک زرعی ملک
$ads={1}

پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے۔ پاکستان کی تقریباً 70 فیصد آبادی کا ذریعہ معاش براہ راست یا بالواسطہ طور پر زراعت سے جُڑا ہے۔ زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور جی ڈی پی یعنی مجموعی قومی پیداوار میں تقریباً 24 فیصد کا حصہ ڈالتی ہے۔ زراعت کا شعبہ ملک کی تقریباً نصف افرادی قوت کو ملازمت بھی فراہم کرتا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں زرخیز زمین اور سازگار آب و ہوا پاکستان کو زرعی پیداوار کے لیے ایک مثالی مقام بناتی ہے۔

پاکستان کی زرعی پیداوار کی ایک طویل تاریخ وادی سندھ کی تہذیب سے ہے۔ پاکستان گندم، چاول، مکئی، کپاس، گنا، پھل اور سبزیوں سمیت کئی فصلوں کا گھر ہے۔ زرعی شعبے کو دو اہم ذیلی شعبوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

پہلا ذیلی شعبہ "فصلیں" اور دوسرا ذیلی شعبہ "مویشی یعنی لائیو سٹاک"۔

فصلوں کا ذیلی شعبہ ملک کی زرعی جی ڈی پی میں سب سے بڑا حصہ دار ہے۔ پاکستان دنیا میں گندم اور چاول پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں سے ایک ہے۔ گندم ملک کی اہم خوراک ہے اور اس کی پیداوار میں گزشتہ برسوں سے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان گنے اور کپاس کا ایک بڑا پیدا کنندہ بھی ہے جو ملک کے لیے اہم نقد آور فصلیں ہیں۔

لائیو سٹاک کا ذیلی شعبہ بھی پاکستان کی زرعی معیشت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں ڈیری فارمنگ، پولٹری اور گوشت کی پیداوار شامل ہے۔ لائیو سٹاک کا شعبہ تقریباً 30 فیصد دیہی آبادی کو ملازمت دیتا ہے اور ملک کی جی ڈی پی میں تقریباً 11 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے۔ پاکستان دنیا کا چوتھا سب سے بڑا حلال جانوروں کا دودھ پیدا کرنے والا ملک ہے اور اس کی ڈیری انڈسٹری نے گزشتہ برسوں میں نمایاں طور پر ترقی کی ہے۔ پاکستان گوشت کا ایک بڑا پیدا کنندہ بھی ہے اور گائے کا گوشت پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول ہے۔

فصلوں اور مویشیوں کے علاوہ پاکستان پھلوں اور سبزیوں جیسا کہ ٹماٹر، پیاز اور آلو وغیرہ کا بھی کا بھی ایک اہم پیدا کنندہ ہے۔ یہ ملک مختلف قسم کے پھلوں کا گھر ہے جن میں آم، نارنگی، امرود اور سیب شامل ہیں۔ بالخصوص آم پاکستان کی ایک اہم برآمدی اجناس ہے۔

پاکستان میں زرعی شعبے کو کئی مسائل کا سامنا ہے جن میں پانی کی کمی، کاشتکاری کی جدید تکنیکوں کا فقدان اور ناکافی بنیادی سہولیات شامل ہیں۔ پاکستان کا زرعی شعبہ پانی کا سب سے بڑا صارف ہے۔ ملک میں آبپاشی کے نظام پرانے ہیں اور آبپاشی کی جدید تکنیکوں میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ جدید کاشتکاری کی تکنیکوں اور ٹیکنالوجیز کی کمی کی وجہ سے بھی اس شعبے کی پیداواری صلاحیت کم ہوئی ہے۔

پاکستان میں زرعی شعبے کو درپیش ایک اور چیلنج ناکافی انفراسٹرکچر یعنی بنیادی ڈھانچہ ہے۔ نقل و حمل کا ناقص نظام اور ذخیرہ کرنے کی ناکافی سہولیات کسانوں کے لیے اپنی زرعی اجناس کو غلہ منڈی تک پہنچانا مشکل بنا دیتا ہے۔ اس کا نتیجہ فصل کی کٹائی کے بعد زیادہ نقصان اور کسانوں کے لیے کم منافع کی صورت میں نکلتا ہے۔

ان مسائل سے نمٹنے کے لیے حکومت پاکستان نے زرعی شعبے کو جدید بنانے کے لیے متعدد اقدامات شروع کیے ہیں۔ حکومت نے آبپاشی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی ہے اور محکمہ زراعت نے کسانوں کو کاشتکاری کے جدید طریقے اور ٹیکنالوجی فراہم کی ہیں۔ حکومت نے اس شعبے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کی بھی حوصلہ افزائی کی ہے اور کسانوں کو کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنانے کے لیے مراعات فراہم کی ہیں۔

پاکستان کی خوشحالی پاکستان کی زراعت کی ترقی سے جُڑی ہوئی ہے۔ پاکستان کے پاس نوجوانوں اور تعلیم یافتہ کسانوں کا ایک بڑا مجموعہ ہے جو جدید کاشتکاری کے طریقوں کو اپنانے کے لیے تیار ہیں۔ حکومت اور نجی شعبہ جیسا کہ فاطمہ گروپ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ، اینگرو فرٹیلائزرز، سن کراپ گروپ، اوریگا گروپ، سائبان گروپ، اویول گروپ، ایف ایم سی، علی اکبر گروپ، تارا گروپ، سوات ایگرو کیمیکلز، سنجینٹا، اور بائر کراپ سائنس سمیت دیگر زرعی ادویات بنانے والی اور کھادیں بنانے والی کمپنیاں مل کر اس شعبے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ زراعت کا شعبہ بھی ملک کی غذائی تحفظ میں ایک بڑا حصہ دار ہے۔ آبادی کو خوراک فراہم کرتا ہے اور کسانوں کے لیے آمدنی پیدا کرتا ہے۔

آخر میں اس مضمون کا خلاصہ یہ کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے۔ پاکستان کی معاشی ترقی میں زراعت کی اہمیت بڑی واضح ہے اور زرعی پیداوار میں پاکستان کی ایک بھرپور تاریخ ہے۔ زرعی شعبہ ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ آبادی کے بڑے حصے کو روزگار فراہم کرتا ہے اور مجموعی گھریلو پیداوار میں حصہ ڈالتا ہے۔ زرعی شعبے کو درپیش چیلنجز کے باوجود حکومت اور نجی شعبہ مل کر اس شعبے کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ مزید پیداواری اور منافع بخش بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ پاکستان میں زرعی شعبے کی ترقی کی نمایاں صلاحیت موجود ہے۔ زراعت کی بہتری، درست زرعی پالیسیوں اور سرمایہ کاری سے یہ شعبہ ملکی ترقی میں مزید اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی