انگریزی مہینوں کے نام اردو اور انگلش میں | عیسوی کیلنڈر

Gregorian calendar months name in Urdu and English انگریزی مہینوں کے نام
$ads={1}

عیسوی کیلنڈر یا گریگورین کیلنڈر کے مہینوں کو عام طور پر انگریزی مہینے کہا جاتا ہے۔ انگریزی کلینڈر کے ہر سال میں بکرمی کیلنڈر اور اسلامی کیلنڈر کی طرح 12 مہینے ہوتے ہیں۔ انگریزی کیلنڈر کا ہر سال عام طور پر 365 دنوں کا ہوتا ہے لیکن لیپ سال (Leap Year) میں 366 دن ہوتے ہیں۔ لیپ سال کی تفصیل انگریزی مہینوں کے نام کے بعد آخر میں دی گئی ہے۔

مہینے کو انگلش میں منتھ (Month) کہتے ہیں اور سال کو انگلش میں یئر (Year) کہتے ہیں۔ انگریزی کیلنڈر کو انگلش میں گریگورین کیلنڈر (Gregorian calendar) کہتے ہیں۔ گریگورین کیلنڈر کو نیو سٹائل کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے اور اس کا اعلان 1582 میں پوپ گریگوری تیرہ (XIII) نے جولین کیلنڈر کی اصلاح کے طور پر کیا تھا۔ کیلنڈر انگریزی زبان کا لفظ ہے اردو میں اس کو "تقویم" کہتے ہیں۔ ذیل میں گریگورین کیلنڈر کے مہینوں کے نام اردو اور انگلش دونوں زبانوں میں دیے گئے ہیں۔

  1. جنوری (January)
  2. فروری (February)
  3. مارچ (March)
  4. اپریل (April)
  5. مئی (May)
  6. جون (June)
  7. جولائی (July)
  8. اگست (August)
  9. ستمبر (September)
  10. اکتوبر (October)
  11. نومبر (November)
  12. دسمبر (December)

ہر انگریزی مہینے میں دنوں کی تعداد

  • جنوری - 31 دن
  • فروری - عام طور پر 28 دن لیکن لیپ سال میں 29 دن ہوتے ہیں۔
  • مارچ - 31 دن
  • اپریل - 30 دن
  • مئی - 31 دن
  • جون - 30 دن
  • جولائی - 31 دن
  • اگست - 31 دن
  • ستمبر - 30 دن
  • اکتوبر - 31 دن
  • نومبر - 30 دن
  • دسمبر - 31 دن

انگریزی مہینوں کے نام جنوری سے شروع ہو کر دسمبر پر ختم ہوتے ہیں اور مہینوں کی کُل تعداد بارہ ہے۔ مزید برآں آپ دنوں کے نام اردو اور انگلش میں جان سکتے ہیں۔

لیپ سال کیا ہے؟

لیپ سال وہ سال ہے جس میں دنوں کی تعداد 366 ہوتی ہے اور فروری کا مہینہ 29 دن کا ہوتا ہے۔ ایسا سال جو 4 کے پہاڑے پر پورا پورا تقسیم ہوجائے لیپ سال کہلائے گا جیسے 2000، 2004 اور 2020 چار پر پورے تقسیم ہو جاتے ہیں اس لیے یہ لیپ سال تھے۔ یاد رہے کہ ایسے سال جو 100 پر پورا تقسیم ہوں پر وہ چار پر بھی پورا تقسیم ہونے کے باوجود لیپ سال نہیں کہلائیں گے لیکن 400 پر پورا پورا تقسیم ہونے والے سال بھی لیپ کے سال کہلائیں گے۔ اسی وجہ سے 1900، 2100، 2200 اور 2300 لیپ سال نہیں ہیں جبکہ 2000 اور 2400 لیپ سال ہیں۔

اب آپ کے ذہن میں سوال ہوگا کہ لیپ سال کو انگریزی کیلنڈر میں شامل کیوں کیا گیا؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ زمین سورج کے گرد چکر 365 دن میں مکمل نہیں کرتی بلکہ اس سے تھوڑا زیادہ وقت لگاتی ہے۔ زمین کا سورج کے گرد چکر کا دورانیہ 365 دنوں کا نہیں ہے بلکہ چوتھائی دن زیادہ ہے یعنی 365 دن، 5 گھنٹے، 49 منٹ اور 12 سیکنڈ۔ چونکہ زمین سورج کے گرد گردش کرتی ہے اس لیے موسم کی تبدیلی کا انحصار بھی زمین کی سورج کے گرد گردش کے دورانیے پر ہوتا ہے۔ اس لیے اگر ہر سال میں دنوں کی تعداد 365 دن رکھیں تو ہر سال میں چوتھائی دن کا فرق پڑنے لگ جائے گا اور کیلنڈر موسموں سے دور ہونا شروع ہو جائے گا۔ اس فرق کو ختم کرنے کے لیے انگریزی کیلنڈر میں لیپ سال شامل کیا گیا۔

لیپ سال کو گریگورین کیلنڈر میں شامل کرنے کا فائدہ یہ بھی ہے کہ اب ہمیں پتا ہے کہ ہمیشہ سال کا لمبا یعنی طویل دن 21 جون کو ہو گا اور سال کی چھوٹی رات بھی 21 جون کو ہو گی۔ اسی طرح سال کا چھوٹا دن 21 دسمبر کو ہو گا اور لمبی رات بھی 21 دسمبر کو ہو گی اور برابر کے دو دن اور رات 21 مارچ اور 21 ستمبر کو ہوں گے۔ اس لیے لیپ سال کی وجہ سے زمین کی سورج کے گرد گردش کو ایک ترتیب مل جاتی ہے۔ اگر گریگورین کیلنڈر میں لیپ سال شامل نہ کیا جاتا تو ہر 400 سال میں واضح فرق سامنے آتا چلا جاتا۔

اب کھیتی باڑی اور فصلوں کی کاشت کے لیے موسموں کے اوقات اور انگریزی کیلنڈر کی تاریخ میں ایک مطابقت پیدا ہو گئی ہے۔

موجودہ دور یعنی آج 2024 میں عیسوی کیلنڈر کی تاریخ معلوم کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔ آپ جب بھی اپنے موبائل فون یا کمپیوٹر کو انٹرنیٹ سے کنیکٹ کرتے ہیں تو آپریٹنگ سسٹم آپ کے منتخب کیے ہوئے ٹائم زون کے مطابق خود بخود تاریخ اور وقت درست کر دیتا ہے۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی