کچن گارڈننگ یعنی گھر کی ضرورت کےلیے سبزیوں اور پھلوں کی کاشت

Kitchen gardening in Pakistan information in Urdu گھر میں سبزیوں اور پھلوں کی کاشت
$ads={1}

گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کےلیے گھر کے صحن میں یا گھر کی چھت پر یا گھر کے آس پاس سبزیاں اور پھل اگانا کچن گارڈننگ کہلاتا ہے۔ کچن گارڈننگ کو گھر میں سبزیوں کی کاشت یا گھریلو باغبانی بھی کہا جاتا ہے۔ خصوصی طور پر کچن گارڈننگ سے مراد ایسی سبزیوں کی کاشت ہے جو کسی بھی گھر کی روزمرہ کی ضرورت کو پوری کر سکیں۔ کچن گارڈننگ سبزیوں اور پھلوں کی گھر پر تازہ پیداوار حاصل کرنے کا ایک فائدہ مند اور پائیدار طریقہ ہے۔ چاہے آپ کے پاس ایک وسیع و عریض صحن یا چھت ہو یا صرف ایک چھوٹی بالکونی، کچن گارڈننگ کو آپ کی دستیاب جگہ کے مطابق ڈھالا جا سکتا ہے۔ کچن گارڈننگ نہ صرف آپ کو تازہ اور نامیاتی پھلوں، سبزیوں تک رسائی فراہم کرتا ہے بلکہ یہ فطرت کے ساتھ گہرے تعلق کو بھی فروغ دیتا ہے۔

اس تفصیلی مضمون میں ہم آپ کی رہنمائی کریں گے کہ آپ کچن گارڈننگ کیسے شروع کریں۔ کچن گارڈننگ شروع کرنے کا پہلا قدم مناسب جگہ کا انتخاب کرنا ہے۔ یہ گھر کی چھت، گھر کے پچھلی طرف کا حصہ، بالکونی، کھڑکی کے نیچے کی سطح یا دیوار پر عمودی باغ بھی ہو سکتا ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ منتخب کردہ جگہ مناسب سورج کی روشنی حاصل کرے۔ عام طور پر زیادہ تر سبزیوں اور پھلوں کو دن میں 6 تا 8 گھنٹے روشنی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ کے پاس محدود جگہ ہے تو شیلف، پیلیٹ یا ہینگنگ پلانٹر کا استعمال کرتے ہوئے کنٹینر گارڈننگ (Container gardening) یا عمودی باغبانی یعنی ورٹیکل گارڈننگ (Vertical gardening) کر سکتے ہیں۔

آپ کے کچن گارڈن کی کامیابی کے لیے صحیح فصلوں کا انتخاب بہت ضروری ہے۔ غور کریں کہ آپ اور آپ کا خاندان کیا کھانا پسند کرتا ہے اور آپ کے علاقے کی آب و ہوا میں کونسی سبزیاں اور پھل اگائے جا سکتے ہیں۔ پھلوں کی انتہائی محدود اقسام جیسا کہ تربوز، خربوزہ، ککڑی، سردا، گرما وغیرہ کچن گارڈننگ کے ذریعے اگائی جا سکتی ہیں۔ عام طور پر موسم سرما کی سبزیوں کی کاشت کا وقت اگست سے لے کر ستمبر، اکتوبر تک ہے اور اس موسم میں اگائی جانے والی سزیوں میں ٹماٹر، پیاز، لہسن، دھنیا، پالک، شلجم، مٹر، لوبیا، آلو، چقندر، میتھی، سلاد پتہ، بند گوبھی، گاجر، مولی، شکر قندی، پھول گوبھی اور بیگن شامل ہیں۔ اس موسم میں کاشت کی جانے والی فصلوں کو فصل ربیع کہا جاتا ہے۔

موسم گرما کی سبزیوں کی کاشت کا وقت وسط فروری سے لے کر مارچ، اپریل، مئی تک ہے اور اس موسم میں اگائی جانے والی سزیوں میں ٹنڈا، کدو، گھیا توری، کالی توری، بھیہ، لہسن، کھیرا، کریلا، شملہ مرچ، سبزمرچ، گوار، سوسن یا آرُم، پودینہ، بھنڈی اور پیٹھا شامل ہیں۔ اس موسم میں کاشت کی جانے والی فصلوں کو فصل خریف کہا جاتا ہے۔ موسم گرما کی بیلوں والی سبزیات کو بانسوں کی مدد سے اور سیبوں نیٹ کی مدد سے اوپر چڑھا دینا چاہیے تاکہ ہوا کا گزر آسانی سے ہو سکے اور بیلیں دیوار کے ساتھ نہ چڑھیں۔

سبزیوں کی وقت پر کاشت اچھی پیداوار کی ضامن ہے۔ سبزیوں کی کاشت سے چند روز قبل گوبر کی گلی سڑی کھاد یا نامیاتی مادہ کو زمین میں ڈالنے سے زمین کی زرخیزی میں اضافہ ہوتا ہے اور زمین زیادہ پیداوار دینے کا موجب بن سکتی ہے۔ سبزیاں جب برداشت کے قابل ہو جائیں تا فوراً برداشت کر لیںا چاہیے تاکہ ان کی کوالٹی متاثر نہ ہو۔

سبزیوں کی دیر پا فراہمی کے لیے بہتر یہ ہے کہ ان کی بوائی وقفے وقفے سے کریں۔ تاکہ سبزیوں کی فراہمی کا سلسلہ دیر تک جاری رہے۔ مثال کے طور پر اگر آپ مولی کو ایک ہی وقت میں کاشت کرتے ہیں تو اس کی فراہمی یا برداشت بھی تقریباً ایک ہی وقت پر ہو جائے گی اور اگر اس کی بجائی دس دن کے وقفہ سے دو یا تین مرتبہ کرتے ہیں تو اس کی فراہمی تقریباً ایک ماہ تک جاری رہے گی۔ اگر باقی سبزیوں کی بجائی اسی طریقے کو استعمال کرتے ہوئے کی جائے تو سبزیوں کی فراہمی کو دیر تک جا ری رکھا جا سکتا ہے۔

روف ٹاپ گارڈننگ بھی کچن گارڈ ننگ کی ایک نئی جہت ہے اور اس سے مراد گھر کی چھت پر تازہ، صاف ستھری، سستی اور کیمیکلز سے پاک سبزیوں کی کاشت ہے۔ گھر میں سبزیاں اگانے کے مختلف طریقے ہیں۔ آپ کسی ایک طریقہ پر عمل کر کے گھر میں سبزیوں کی کاشت کو ممکن بنا سکتے ہیں۔ موجودہ حالات میں کچن گارڈ ننگ اور روف ٹاپ گارڈننگ کی اہمیت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے۔ جو سبزیاں ہم اپنے کچن گارڈن اور روف ٹاپ گارڈن میں اگاتے ہیں وہ اُن سبزیوں سے بہت زیادہ ذائقہ دار ہوتی ہیں جو سبزیاں ہم سبزی مارکیٹ سے خریدتے ہیں۔ سبزیوں میں وٹامنز اور منرلز پائے جاتے ہیں جو نہ صرف ہماری غذائی ضروریات کو پورا کرتے ہیں بلکہ ہمیں کئی بیماریوں سے بھی بچاتے ہیں۔

کچن گارڈ ننگ اور روف ٹاپ گارڈ ننگ کے لیے درج ذیل اشیاء کی ضرورت ہو گی۔

  • کھرپا: زمین کو نرم، بھربھرا کرنے اور گوڈی کے لیے۔
  • جندرہ: زمین کی سطح کو ہموار کرنے کے لیے۔
  • فوارہ: سبزیوں کی آبپاشی کے لیے۔
  • کسی: پٹڑیاں بنانے کے لیے۔
  • درانتی: پتوں والی سبزیوں کی کٹائی کے لیے۔
  • پیمائشی فیتہ: سسبزیوں کی کاشت کےلیے مختص رقبہ کی پیمائش کے لیے۔
  • قینچی: سبزیوں کی برداشت کے لیے۔

کچن گارڈن اور روف ٹاپ گارڈن میں سبزیوں کی کاشت کےلیے جگہ مختص کرنا انتہائی ضروری ہے۔ گھریلو پیمانے پر سبزیوں کی کاشت کے لیے اپنی پسند، ضرورت اور موسمی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے مختلف سبزیوں کے لیے جگہ مختص کر لیں۔ مثال کے طور پر پودینہ ،سلاد پتہ، دھنیا وغیرہ کم جگہ پر کاشت ہو کر ہماری گھریلو ضروریات کو پورا کر سکتے ہیں۔ اس لیے ہم لمبے عرصے میں تیار ہونے والی سبزیوں کے لیے الگ جگہ مختص کریں اور قلیل مدت میں تیار ہونے والی سبزیوں کے لیے الگ جگہ کا انتخاب کریں۔ ایسا کرنے کا فائدہ یہ ہو گا کہ پہلے تیار ہونے والی سبزیوں کی برداشت کے بعد اسی جگہ پر نئی سبزیوں کی کاشت کو جلدی ممکن بنایا جا سکے گا۔

گھر میں سبزیوں کی کاشت کے لیے مٹی کو تقریباً 6 تا 12 انچ کی گہرائی تک کھرپے کی مدد سے نرم اور بھربھری کریں کیونکہ یہ زمین کا وہ حصہ ہے جہاں سے پودے خوراک اور پانی حاصل کرتے ہیں۔ کسی بھی جڑی بوٹیوں یا ملبے کو ہٹا دیں اور نامیاتی مادے کو ڈال کر زمین میں اچھی طرح ملا دیں۔ سبزیوں کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لیے زمین کی زرخیزی اور اچھی تیاری بہت ضروری ہے کیونکہ سبزیوں کی کاشت کے لیے نرم زمین انتہائی اچھی سمجھی جاتی ہے۔ ایسی تیار شدہ زمین میں سبزیوں کی جڑیں اچھی طرح پھیلتی ہیں اور پودے زمین سے وافر مقدار میں خوراک اور پانی حاصل کر سکتے ہیں۔ مناسب طریقے سے تیار شدہ مٹی پودوں کے لیے ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتی ہے اور پانی کی برقراری کو بہتر بناتی ہے۔

پھول گوبھی، شملہ مرچ، بھنڈی، سلاد پتہ، بند گوبھی، گاجر، مرچ، شلجم، مولی اور ٹماٹر وغیرہ کو وٹوں پر کاشت کرنے سے اچھی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے۔ تیار شدہ زمین میں رسی کی مدد سے سیدھے نشان لگائیں اس کے بعد نشان کے دونوں اطراف سے مٹی اٹھا کر نشان کے اوپر ڈال دیں اس سے وٹیں بنتی جائیں گی اور درمیان میں کھیلی بن جائے گی جو سبزیوں کی آبپاشی کے لیے استعمال ہو گی۔ ساگ، میتھی، دھنیا، پالک وغیرہ کو ہموار جگہ پر قطاروں میں کاشت کریں جبکہ تمام بیل دار سبزیوں مثال مٹر، توری، کھیرا اور کدو وغیرہ کو گملے یا وٹوں پر کاشت کر کے ان کی بیلوں کو بانسوں کی مدد سے اور سیبوں نیٹ کی مدد سے اوپر چڑھا دیں۔

اگر آپ کے گھر میں باغیچہ، وسیع صحن یا خالی جگہ نہیں ہے تو روف ٹاپ گارڈننگ آپ کو گھریلو پیمانے پر تازہ سبزی فراہم کرنے کا عمدہ ذریعہ بن سکتا ہے۔ آپ سبزیاں اگانے کے لئے بالکونی یا چھت کا استعمال کر سکتے ہیں۔ بالکونی یا چھت پر سبزی اگانے کے لیے آپ مٹی، پتھر یا پلاسٹک سے بنے مختلف ڈیزائینوں کے گملے، نئے یا پرانے لکڑی کے کریٹ یا ڈبے، گھریلو استعمال کے بعد فالتو ڈبے، پلاسٹک سے تیار مختلف اقسام کے تھیلے، ٹوکریاں، بالٹیاں اور پرانے ٹائر وغیرہ استعمال کر سکتے ہیں۔ ان کنٹینرز میں آپ تقریباً کسی بھی سبزی کے پودے لگا سکتے ہیں۔

آپ چھت پر مٹی کی پٹڑیاں بنا کر سبزی کی کاشت کر سکتے ہیں مگر یہ اس وقت ہو گا جب آپ کی چھت پر اضافی پانی کے نکاس کا مکمل انتظام ہو تاکہ پانی چھت کی سطح پر اثر نہ کرے اور چھت ٹوٹ پھوٹ کا شکار نہ ہو۔ پٹڑیوں میں آپ کنٹینرز کے مقابلے میں زیادہ سبزیاں کاشت کر سکتے ہیں اور محنت کر کے اچھی پیداوار بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ چھت پر مٹی کی پٹڑیاں بنانا کنٹینرز کے مقابلے سستا ہے۔ چھت پر بنائی گئی پٹڑیاں بنیادی طور پر ان پٹڑیوں کے مشابہ ہیں جو آپ مختلف کھیتوں میں دیکھتے ہیں۔

کچن گارڈن اور روف ٹاپ گارڈن میں بیج کے اُگاؤ یا پنیری کی منتقلی کے وقت مٹی کو وتر کی حالت میں رکھیں نیز پنیری منتقل کرنے کے فوری بعد پانی دینا بہت ضروری ہے۔ کچن گارڈن اور روف ٹاپ گارڈن میں فالتو پانی کے اخراج کا مناسب بندوبست کریں تاکہ بارش کا پانی آپ کی سبزیوں میں کھڑا ہو کر پودوں کے مرجھانے کا سبب نہ بنے۔ گرمیوں کے موسم میں سبزیوں کو پانی جلد درکار ہوتا ہے جبکہ سردیوں کے موسم میں آبپاشی کا وقفہ بڑھا دیں۔

کچن گارڈن اور روف ٹاپ گارڈن میں گائے، بھینس یا بکری کے گوبر کو اچھی طرح گلا سڑا کر کمپوسٹ کی شکل میں استعمال کرنا چاہیے۔ اس سلسلے کے لیے گوبر کی کھاد کو 2 سے 3 ماہ تک گڑھے میں بند رکھیں۔ اگر گوبر کی کھاد صحیح طریقے سے استعمال کی جائے تو اس سے مختصر اور طویل مدتی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

پتوں، پھلوں اور سبزیوں کے چھلکوں کو بھی ہم سبزیوں کےلیے نامیاتی کھاد یا کمپوسٹ کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے زمین میں 3 مربع فٹ چوڑا اور 3 فٹ گہرا گڑھا بنائیں اور اس میں پتوں، پھلوں اور سبزیوں کے چھلکوں کو ڈال کر گڑھے کو 2 ماہ کےلیے بند کر دیں۔ اس کے بعد گڑھے سے کمپوسٹ نکالیں کچن گارڈن اور روف ٹاپ گارڈن میں استعمال کریں۔

سبزیوں میں اُگنے والی جڑی بوٹیاں نہ صرف بیماریوں اور کیڑوں کے پھیلاؤ کا سبب بنتی ہیں بلکہ سبزیوں کہ حصے کا پانی اور خوراک استعمال کر کے سبزیوں کی بڑھوتری کو متاثر کرتی ہیں۔ آپ کے کچن گارڈن اور روف ٹاپ گارڈن میں جیسے ہی جڑی بوٹیاں نکلیں آپ انہیں کھرپے کی مدد سے جڑ سے نکالتے رہیں۔

اپنے کچن گارڈن اور روف ٹاپ گارڈن کو بیماریوں اور نقصان دہ کیڑوں سے بچانے کےلیے اس کو صاف ستھرا رکھیں اور پودوں کو سفارش کردہ فاصلہ پر لگائیں۔ چھ لیٹر پانی میں چند قطرے سرسوں کا تیل ڈال کر پودوں پر سپرے کریں۔ یہ سپرے سفید مکھی اور تیلے کو آنے سے روکنے میں فائدہ مند ثابت ہو گا۔ چولہے سے حاصل شدہ راکھ سبزی کے پودوں پر ڈالنے سے نقصان دہ کیڑے پودوں سے دور چلے جاتے ہیں خاص طور پر لال بھونڈی۔ کوشش کریں کہ راکھ کو صبح سویرے سبزیوں پر چھٹہ کریں جب ان پر اوس کی وجہ سے نمی ہو کیونکہ نمی میں راکھ کا اثر زیادہ ہوتا ہے۔ سرخ مرچ اور راکھ کو برابر مقدار میں ملا کر پودوں پر چھڑکنے سے بھی ضرر رساں نقصان دہ کیڑوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

اپنی منتخب کردہ ہر سبزی کے لیے تجویز کردہ پودے لگانے کی ہدایات پر عمل کریں۔ کچھ پودے براہ راست بیجوں سے بوئے جا سکتے ہیں جب کہ کچھ پودوں کی پنیری سے کی گئی کاشت بہتر رہتی ہے۔ بیج کی گہرائی، پودے کا پودے سے فاصلہ اور پانی کی ضروریات پر توجہ دیں۔ مناسب پودے لگانے سے پودوں کی صحت مند نشوونما اور زیادہ پیداوار کے امکانات ہوتے ہیں۔

کچن گارڈن کی کامیابی کے لیے باقاعدگی سے پودوں کو پانی دینا بہت ضروری ہے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ پودوں کو مناسب مقدار میں پانی دے رہے ہیں لیکن محتاط رہیں کہ پانی زیادہ نہ ہو کیونکہ یہ پودوں کی جڑوں کے سڑنے کا باعث بن سکتا ہے۔ مزید برآں کیڑوں اور بیماریوں پر نظر رکھیں اور اپنے کچن گارڈن کی حفاظت کے لیے مناسب اقدامات کریں۔

کچن گارڈننگ کی خوشی اس وقت بڑھ جاتی ہے جب آپ اپنی پہلی پیداوار حاصل کرتے ہیں۔ بہترین ذائقہ اور غذائیت کے لیے سبزیوں کی کٹائی اس وقت کریں جب وہ مکمل طور پر تیار ہو چکی ہوں۔ پودوں کو نقصان پہنچانے سے بچانے کے لیے کٹائی کے مناسب اوزار جیسے کینچی یا درانتی کا استعمال کرنا یاد رکھیں۔

کچن گارڈن شروع کرنا ایک مکمل سفر ہے جو آپ کو فطرت سے جوڑتے ہوئے گھریلو سبزیوں اور پھلوں کی پیداوار کے ذائقوں کا مزہ چکھنے کی اجازت دیتا ہے۔ صحیح جگہ کا انتخاب، کاشت کے لیے سبزیوں اور پھلوں انتخاب، مٹی کی تیاری اور دیکھ بھال کر کے آپ بھرپور پیداوار کا لطف اٹھا سکتے ہیں اور اپنی سبز انگوٹھے کی مہارت پر فخر کر سکتے ہیں۔ لہذا اپنی آستینیں لپیٹیں، کاشت کاری کے اوزار پکڑیں اور آج ہی کچن گارڈننگ کی فائدہ مند مہم جوئی کا آغاز کریں اور تازہ، آلودگی سے پاک پھل اور سبزیاں حاصل کرنے کے ساتھ گھریلو بجٹ پر بھی دباؤ کم کریں۔

کچن گارڈ ننگ، کنٹینر گارڈننگ، ورٹیکل گارڈننگ اور روف ٹاپ گارڈننگ سے متعلق مزید معلومات کے لیے آپ محکمہ زراعت کے زرعی ماہرین اور تجربہ کار کاشت کاروں سے بھی مشورہ کر سکتے ہیں۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی