قدرتی وسائل سے کیا مراد ہے؟ مکمل معلومات

Natural resources information in Urdu قدرتی وسائل
$ads={1}

قدرتی وسائل کی تعریف کچھ اس طرح کی جائے گی کہ قدرتی وسائل وہ ضروری عناصر اور مواد ہیں جو زمین کے جسمانی ماحول کو تشکیل دیتے ہیں اور زندگی کو برقرار رکھنے اور انسانی تہذیب کی حمایت کے لیے ناگزیر ہیں۔ یہ وسائل معدنیات، پانی، ہوا، مٹی، جنگلات، جنگلی حیات اور قابل تجدید توانائی کے ذرائع سمیت مادوں کی ایک وسیع صف کا احاطہ کیے ہوئے ہیں جو زمین میں اور زمین پر قدرتی طور پر پائے جاتے ہیں اور مختلف انسانی سرگرمیوں کی بنیاد کے طور پر کام کرتے ہیں۔

قدرتی وسائل خوراک اور رہائش فراہم کرنے سے لے کر صنعتوں کو ایندھن فراہم کرنے اور توانائی پیدا کرنے تک ہر چیز کی بنیاد ہیں۔ قدرتی وسائل کے تصور کو سمجھنا بہت ضروری ہے کیونکہ ان کا ذمہ دارانہ انتظام اور تحفظ ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھنے اور ہمارے سیارے کے پائیدار مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔

قدرتی وسائل کی اقسام کی بات کریں تو یہ حیاتیاتی یعنی جاندار اور بے جان دونوں اجزاء پر مشتمل ہیں۔ حیاتیاتی وسائل حیاتیات سے حاصل ہونے والے جاندار وسائل ہیں جیسا کہ پودے، جانور اور خورد بینی جاندار۔ بے جان وسائل وہ غیر جاندار عناصر ہیں جو جسمانی ماحول میں پائے جاتے ہیں جیسا کہ معدنیات، پانی اور ہوا۔ دونوں قسم کے وسائل زمین پر زندگی کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

حیاتیاتی وسائل

یہ وسائل حیاتیات سے حاصل ہوتے ہیں اور ان میں زندگی ہوتی ہے جیسا کہ نباتات اور حیوانات، خوردبینی جاندار وغیرہ۔

نباتات

پودوں کے وسائل بشمول فصلیں، پھل، سبزیاں اور دوائیں بنانے کے لیے جڑی بوٹیاں، پودے، خوراک، ادویات اور مختلف صنعتوں کے لیے بے حد ضروری ہیں۔ خاص طور پر جنگلات، لکڑی اور لکڑی کی مصنوعات کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔

حیوانات

جانوروں کے وسائل، جیسے مویشی پالنا اور ماہی گیری مختلف مصنوعات کے لیے خوراک، لباس اور مختلف چیزیں فراہم کرتے ہیں۔ شکار اور خوراک جمع کرنے کی سرگرمیاں تاریخی طور پر انسانی بقا کے لیے اہم رہی ہیں۔

خورد بینی جاندار

خورد بینی جاندار مختلف عملوں کے لیے ضروری ہیں بشمول پتوں کے گلنے سڑنے، غذائی اجزاء کی سائیکلنگ، ادویات، انزائمز اور بائیو فیول کی تیاری۔ یہ زمین کی زرخیزی کو برقرار رکھنے میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

بے جان وسائل

وہ تمام چیزیں جو غیر جاندار چیزوں سے مل کر بنتی ہیں انہیں بے جان وسائل کہا جاتا ہے جیسا کہ معدنیات، ہوا، پانی، مٹی، توانائی کے وسائل وغیرہ۔

معدنیات

زمین کی پرت میں مختلف قسم کے معدنیات شامل ہیں بشمول لوہا، تانبا اور سونا نیز غیر دھاتی معدنیات جیسا کہ چونا، پتھر اور جپسم زمین میں پائے جاتے ہیں۔ یہ معدنیات تعمیرات، مینوفیکچرنگ اور مختلف صنعتی عمل میں استعمال ہوتے ہیں۔

ہوا

زمین کی فضا سانس لینے اور صنعتی استعمال کے لیے ضروری گیسیں بنیادی طور پر نائٹروجن اور آکسیجن مہیا کرتی ہے۔ کاربن ڈائی آکسائیڈ فوٹوسنتھیسز کے لیے ضروری ہے گرین ہاؤس اور موسمیاتی تبدیلی کا اثر کم کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہے۔

پانی

دریاؤں، جھیلوں اور آبی ذخائر سے میٹھے پانی کے وسائل، پینے کے پانی، آبپاشی، صنعتی عمل اور ڈیم کی مدد سے پن بجلی پیدا کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ سمندری پانی اگرچہ نمکین ہے پر مختلف استعمال کے لیے صاف بھی کیا جا سکتا ہے۔

مٹی

مٹی زراعت کی بنیاد ہے، غذائی اجزاء فراہم کرتی ہے اور پودوں کی نشوونما کا ذریعہ ہے۔ یہ پانی کی فلٹریشن میں بھی کردار ادا کرتی ہے اور مختلف جانداروں کے لیے مسکن کے طور پر کام کرتی ہے۔

توانائی کے وسائل

قدرتی وسائل میں توانائی کے ذرائع بھی شامل ہیں جیسے فوسل فیولز (کوئلہ، تیل، قدرتی گیس) قابل تجدید توانائی کے ذرائع (شمسی توانائی، ہوا، ہائیڈرو الیکٹرک، جیوتھرمل) اور جوہری توانائی شامل ہیں۔

قدرتی وسائل محدود ہیں یعنی یہ محدود مقدار میں موجود ہیں اور اگر قدرتی وسائل کے تحفظ کا مستقل انتظام نہ کیا جائے تو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ ختم ہو سکتے ہیں۔ ان وسائل کی دستیابی تمام خطوں میں نمایاں طور پر مختلف ہو سکتی ہے اور ارضیاتی، موسمی اور ماحولیاتی عوامل سے متاثر ہو سکتی ہے۔ جیسے جیسے عالمی آبادی میں اضافہ ہو رہا ہے اور صنعت کاری پھیل رہی ہے اسی طرح قدرتی وسائل کے استعمال میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں وسائل کی کمی اور ماحولیاتی انحطاط کے خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔ قدرتی وسائل کے تحفظ کے ساتھ ساتھ شجر کاری کی ضرورت و اہمیت کو اجاگر کرنا موجودہ دور میں بے حد ضروری ہے۔

قدرتی وسائل کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ان وسائل کے ضیاع کو کم کرنا بہت ضروری ہے نیز یہ تمام وسائل پاکستان کے قدرتی وسائل میں بھی شامل ہیں۔ قدرتی وسائل کا پائیدار انتظام بھی انسانیت کو درپیش ایک اہم مسئلہ ہے۔ پائیداری میں اس بات کو یقینی بنانا شامل ہے کہ قدرتی وسائل کا استعمال آنے والی نسلوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہو۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی