پانی ہمارے سیارے یعنی زمین پر سب سے زیادہ ضروری اور قیمتی قدرتی وسائل میں سے ایک ہے جو زندگی کو برقرار رکھنے اور تمام جانداروں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ پانی کی اہمیت آبيدگی یعنی ہائیڈریشن سے کہیں زیادہ پھیلی ہوئی ہے کیونکہ یہ ہمارے وجود کے مختلف پہلوؤں، زراعت اور صنعت سے لے کر ماحولیاتی توازن اور انسانی صحت کے لیے لازم و ملزوم ہونے کے ساتھ بے شمار فوائد کا حامل ہے۔ اس مضمون میں ہم پانی کی ضرورت اور اہمیت کا گہرائی سے جائزہ لیں گے۔
زندگی کو برقرار رکھنا
پانی زمین پر موجود تمام حیاتیات کی بنیاد ہے۔ خورد بینی جانداروں سے لے کر انسانوں تک پانی ہماری زندگی کی بقا کے لیے ایک بنیادی ضرورت ہے۔ یہ جانداروں کے سیلولر ڈھانچے اور تحولی یعنی میٹابولک عمل کا ایک لازمی حصہ ہے۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں پانی کے بغیر زندگی کا وجود ختم ہو جائے گا۔
زراعت
زراعت آبپاشی کے لیے پانی پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے جو اسے خوراک کی پیداوار کا ایک اہم محرک بناتی ہے۔ دنیا کی زیادہ تر فصلیں اُگنے اور پھلنے پھولنے کے لیے مستقل اور مناسب پانی کی فراہمی پر منحصر ہیں۔ عالمی سطح پر غذائی تحفظ کو یقینی بنانے اور قحط کو روکنے کے لیے پانی تک رسائی بہت ضروری ہے۔
انسانی استعمال
پینے کے صاف اور محفوظ پانی کا استعمال انسانی صحت کے لیے ضروری ہے۔ پانی انسانی جسم میں ہاضمہ، درجہ حرارت کے ضابطے اور جسم سے فضلہ کی مصنوعات کو نکالنے کے لیے ضروری ہے۔ صاف پانی تک رسائی کی کمی دنیا کے کئی حصوں میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں، غذائی قلت اور یہاں تک کہ موت کا باعث بن سکتی ہے۔
حفظان صحت اور صفائی
پانی ذاتی حفظان صحت اور صفائی ستھرائی کے لیے ناگزیر ہے۔ اس کا استعمال نہانے، ہاتھ دھونے اور صفائی کو برقرار رکھنے کے لیے کیا جاتا ہے جو بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بہت ضروری ہیں۔ صفائی کا مناسب نظام بھی فضلہ اور سیوریج کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے لیے پانی پر انحصار کرتے ہیں۔
صنعت
پانی مختلف صنعتی عمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ مینوفیکچرنگ، کولنگ سسٹم اور کیمیائی رد عمل میں محلل یعنی سالوینٹ کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ ٹیکسٹائل، الیکٹرانکس اور کان کنی جیسی صنعتیں بھی اپنے کام کے لیے پانی پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔
توانائی کی پیداوار
پانی توانائی کی پیداوار میں ایک اہم ذریعہ ہے۔ مثال کے طور پر ہائیڈرو پاور بہتے پانی کی توانائی کو بجلی پیدا کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے۔ مزید برآں پانی کو تھرمل پاور پلانٹس کے کولنگ سسٹم میں استعمال کیا جاتا ہے۔ پانی کی مناسب فراہمی کے بغیر توانائی کی پیداوار شدید متاثر ہوگی۔
ماحولیاتی نظام اور حیاتیاتی تنوع
آبی ماحولیاتی نظام بشمول دریا، جھیلیں اور سمندر زندگی کی متنوع شکلوں سے بھرے ہوئے ہیں۔ یہ ماحولیاتی نظام لاتعداد انواع کے لیے رہائش اور خوراک فراہم کرتا ہے جن میں بہت سی ایسی نوع شامل ہیں جو غذائی سلسلے کے توازن کے لیے اہم ہیں۔ مزید برآں مرطوب زمین قدرتی پانی کے فلٹر کے طور پر کام کرتی ہیں جو پانی کو صاف کرنے اور پانی کے معیار کو برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔
آب و ہوا کا ضابطہ
پانی بھی زمین کی آب و ہوا کو منظم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سمندر عالمی درجہ حرارت کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پانی کے چکر میں پانی سے بخارات کا بننا، پانی سے برف کا بننا یعنی انجماد اور بارش شامل ہیں۔ یہ سب عوامل زمین کے آب و ہوا کے نظام میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں۔
تفریح اور جمالیات
آبی ذخائر تفریحی مواقع پیش کرتے ہیں اور ہمارے قدرتی مناظر کی جمالیاتی خوبصورتی میں حصہ ڈالتے ہیں۔ لوگ جھیلوں اور دریاؤں میں تیراکی، کشتی رانی اور ماہی گیری جیسی سرگرمیوں سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ آبشار، سمندر اور پُرسکون جھیلیں بھی بصری اور جذباتی فوائد فراہم کرتی ہیں۔
اقتصادی اہمیت
پانی دنیا بھر کی معیشتوں کے لیے ایک محرک قوت ہے۔ یہ زراعت، ماہی گیری، شجر کاری، سیاحت، نقل و حمل اور مختلف صنعتوں میں ذریعہ معاش کی حمایت کرتا ہے۔ اس کی کمی یا بدانتظامی معاشی عدم استحکام اور سماجی بدامنی کا سبب بن سکتی ہے۔
نقل و حمل
تاریخی طور پر آبی گزرگاہیں سامان اور لوگوں کی نقل و حمل کے لیے اہم تھیں۔ آج بھی بہت سے علاقے سستی اور موثر نقل و حمل کے لیے دریاؤں، نہروں اور سمندروں پر انحصار کرتے ہیں۔
پانی کی ناقابل تردید اہمیت کے باوجود پانی کی دستیابی اور معیار کو زیرِ زمین پانی کو زیادہ سے زیادہ نکالنے، آلودگی، موسمیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافے جیسے عوامل سے خطرہ لاحق ہے۔ پانی کی کمی ایک بڑھتی ہوئی عالمی تشویش ہے۔ بہت سے خطوں کو پانی کے شدید دباؤ اور محدود وسائل کے لیے مسابقت کا سامنا ہے۔
سب کے لیے صاف اور محفوظ پانی کی مسلسل دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پانی کے انتظام کے پائیدار طریقوں کو اپنانا، پانی کے تحفظ کو ترجیح دینا، بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنا اور پانی کی قدر کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔