چینی ہماری خوراک کا ایک اہم حصہ ہے اور چینی کی قیمت ہماری روزمرہ زندگی پر نمایاں اثر ڈالتی ہے۔ سفید چینی ہر پاکستانی کی خوراک کا لازمی جزو سمجھی جاتی ہے کیونکہ اس کا سب سے زیادہ استعمال چائے اور میٹھا بنانے میں کیا جاتا ہے۔ آج ہم آپ کو پاکستان میں چینی کا ریٹ بتائیں گے۔ گزشتہ چند ہفتوں سے چینی کی قیمت میں اضافہ کی بجائے کمی واقع ہوئی ہے۔ چینی کی قیمت میں مختلف عوامل کی وجہ سے اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے جیسا کہ چینی کی طلب اور رسد میں فرق، خراب موسمی حالات کی وجہ سے گنے کی فصل کی پیداوار کم ہونا، ٹیرف اور سبسڈی سے متعلق حکومتی پالیسیاں شامل ہیں۔
آج 2024 میں ہم پاکستان میں چینی کی قیمت جانیں گے۔ ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی 100 کلوگرام کی بوری کی قیمت 12000 روپے ہے۔ ہول سیل مارکیٹ میں چینی 125 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے اور پرچون مارکیٹ میں چینی کی قیمت 130 روپے فی کلوگرام چل رہی ہے۔
24 اکتوبر 2023 کو یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے سبسڈی والی سستی چینی کی قیمت میں 8 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے اور چینی کا ریٹ 147 روپے سے بڑھ کر 155 روپے ہو گیا ہے۔ اسی طرح بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے صارفین کے لیے چینی کی ایک کلوگرام قیمت 109 روپے مقرر کی گئی ہے جو اس اضافے سے پہلے 101 روپے فی کلو تھی۔
پاکستان چینی کا ایک بڑا پروڈیوسر اور برآمد کنندہ ہے کیونکہ پاکستان میں وسیع رقبے پر گنے کی کاشت کی جاتی ہے جو چینی کی پیداوار کے لیے استعمال ہونے والی اہم فصل ہے۔ پنجاب اور سسندھ سمیت ملک بھر میں کئی شوگر ملیں موجود ہیں جو گنے کی کرشنگ کر کے نہ صرف چینی بلکہ گڑ اور شکر بھی بناتی ہیں۔ حکومت نے بھی گنے کی قیمت مقرر کر دی ہے۔ بہت زیادہ چینی کا استعمال صحت کے مسائل جیسے موٹاپا، ذیابیطس اور دل کی بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔ عالمی ادارہ صحت تجویز کرتا ہے کہ اضافی چینی کی مقدار کو روزانہ کیلوریز کے 10 فیصد سے کم تک محدود رکھیں۔
آنے والے سال میں پاکستان میں چینی کی قیمت مستحکم رہنے کی توقع ہے۔ حکومت پاکستان نے ایک کلو گرام چینی کی کم از کم قیمت 150 روپے مقرر کی ہے جس سے مختصر مدت میں چینی کی قیمتیں مستحکم رہنے کا امکان ہے۔ تاہم طویل مدتی رجحانات کا اندازہ لگانا مشکل ہے اور بین الاقوامی منڈی کے حالات کے لحاظ سے چینی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ آ سکتا ہے۔ مزید برآں آپ گھی کی قیمت بھی جان سکتے ہیں۔