سرسوں کا تیل سرسوں کی کاشت کے بعد سرسوں کے پودے کے پکے ہوئے بیجوں سے حاصل کیا جاتا ہے۔ سرسوں کے بیج کو کوہلو یا ایکسپیلر میں ڈال کر سرسوں کا تیل نکالا جاتا ہے۔ صدیوں سے دنیا بھر کی مختلف ثقافتوں میں سرسوں کے تیل کا ایک اہم مقام رہا ہے۔ یہ ہمہ دان تیل نہ صرف کھانوں میں استعمال ہے بلکہ اپنے متعدد صحت کے فوائد کی وجہ سے روایتی ادویات میں بھی نمایاں مقام رکھتا ہے۔ ہاضمے میں مدد کرنے سے لے کر جلد اور بالوں کو فائدہ پہنچانے تک، سرسوں کا تیل بہت سارے فوائد پیش کرتا ہے اور مجموعی طور پر صحت و تندرستی میں معاون ہے۔
سرسوں کے تیل کا ایک سب سے قابل ذکر فائدہ اس کی ہاضمہ خصوصیات میں مضمر ہے۔ اس میں ایلائل آئسوتھیوسائنیٹ (Allyl isothiocyanate) ہوتا ہے، ایک مرکب جو اپنی اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ آنتوں کے انفیکشن سے لڑنے میں مدد کر سکتا ہے۔ کھانا پکانے میں سرسوں کے تیل کا باقاعدگی سے استعمال ہاضمے کے رس کو متحرک کرسکتا ہے، اس طرح ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور قبض اور اپھارہ جیسے مسائل کو دور کرتا ہے۔
مزید یہ کہ سرسوں کا تیل مونو ان سیچوریٹڈ اور پولی ان سیچوریٹڈ فیٹس سے بھرپور ہوتا ہے، خاص طور پر اومیگا 3 اور اومیگا 6 فیٹی ایسڈ۔ یہ ضروری فیٹی ایسڈ دل کی صحت کے لیے فائدہ مند ہیں کیونکہ یہ خراب کولیسٹرول کی سطح (LDL کولیسٹرول) کو کم کرنے اور اچھے کولیسٹرول (HDL کولیسٹرول) کو بڑھانے میں مدد کرتے ہیں، اس طرح دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
سرسوں کے تیل کی جراثیم کش خصوصیات اسے منہ کی صحت کے لیے ایک بہترین جزو بناتی ہیں۔ تیل کھینچنا، ایک روایتی مشق جس میں منہ میں تیل ڈالنا شامل ہے، خاص طور پر سرسوں کے تیل سے نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرنے، دانتوں پر جم کر مسوڑھوں کی بیماری پیدا کرنے والے جرثومے کو کم کرنے اور صحت مند مسوڑھوں کو فروغ دینے میں مدد کر سکتا ہے۔
اس کے اندرونی فوائد کے علاوہ، سرسوں کا تیل جلد کی دیکھ بھال کے لیے قابل ذکر فوائد پیش کرتا ہے۔ اس میں وٹامن ای کا اعلیٰ مواد ایک اینٹی آکسیڈینٹ کے طور پر کام کر کے جلد کو آزاد ریڈیکلز سے بچانے میں مدد کرتا ہے، عمر بڑھنے کے آثار کو روکتا ہے اور جوانی کی رنگت کو فروغ دیتا ہے۔ مزید برآں سرسوں کے تیل کی سوزش کم کرنے والی خصوصیات جلد کی خراب حالتوں جیسے چھاجن، چنبل اور داغ دھبوں کو ختم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔
سرسوں کا تیل قدرتی موئسچرائزر کا کام کرتا ہے اور خشکی اور کھردری سے لڑنے میں مدد کر سکتا ہے۔ سرسوں کے تیل سے سر کی مالش خون کی گردش کو تیز کرتی ہے، بالوں کی نشوونما کو فروغ دیتی ہے اور بالوں کے گرنے کو کم کرتی ہے۔ یہ اپنی اینٹی فنگل خصوصیات کی وجہ سے سر پر فنگل انفیکشن کو روکنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
روایتی ادویات میں سرسوں کے تیل کی گرم تاثیر کی وجہ سے اسے استعمال کیا جاتا ہے۔ پٹھوں کے درد، جوڑوں کے درد اور گھنٹیا کے مؤثر علاج میں بھی سرسوں کا تیل استعمال ہوتا ہے۔ سرسوں کے تیل سے جسم کے متاثرہ حصوں کی مالش کرنے سے درد اور سوجن کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے، جس سے تکلیف دور ہو جاتی ہے۔
سرسوں کا تیل انسانی جسم میں قوت مدافعت بڑھانے میں اپنے اہم کردار کے لیے جانا جاتا ہے۔ سرسوں کے تیل میں وٹامن اے، وٹامن سی، اور فائٹونیوٹرینٹس سمیت مختلف غذائی اجزاء اور اینٹی آکسیڈنٹس کی موجودگی انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے، جسم کو انفیکشن اور بیماریوں سے لڑنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
تاہم یہ نوٹ کرنا بھی ضروری ہے کہ سرسوں کے تیل میں اروسک ایسڈ (Erucic acid) ہوتا ہے، جو زیادہ مقدار میں صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتا ہے۔ لہذا سرسوں کے تیل کو اعتدال میں استعمال کرنے اور ضرورت سے زیادہ استعمال سے بچنے کی سفارش کی جاتی ہے۔ کینولا کے تیل میں اروسک ایسڈ کی مقدار تھوڑی کم ہوتی ہے۔ سرسوں کا ریٹ کینولا کی نسبت کم ہوتا ہے۔ سرسوں کے بیج کو عام طور پر رائی کا دانہ بھی کہا جاتا ہے۔
مجموعی طور پر سرسوں کے تیل کے کثیر جہتی فوائد اسے کھانا پکانے کے طریقوں اور صحت کی دیکھ بھال کے معمولات میں ایک قیمتی اضافہ بناتے ہیں۔ ہاضمے میں مدد کرنے سے لے کر جلد کی حفاظت کو فروغ دینے اور دردوں سے راحت فراہم کرنے تک، یہ تیل بہت سے فوائد پیش کرتا ہے جو صحت مند طرز زندگی میں حصہ ڈالتے ہیں۔ بہر حال، انسانی صحت پر اس کے منفی اثرات کے بغیر اس کے فوائد حاصل کرنے کے لیے اس کے استعمال میں اعتدال اور احتیاط بہت ضروری ہے۔ مزید برآں آپ سرسوں اور کینولا میں فرق بھی جان سکتے ہیں۔