کپاس کی فصل پر مختلف قسم کی بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔
ٹہنی اور تنے کا جھلساؤ
یہ بیماری ایک پھپھوندی کی وجہ سے ہوتی ہے جو کہ پتوں، شاخوں اور ٹینڈوں پر حملہ آور ہوتی ہے۔ اگر درجہ حرارت 27 تا 35 ڈگری سینٹی گریڈ اور ہوا میں نمی کا تناسب 80 فیصد سے زائد ہو تو یہ زیادہ شدت سے حملہ کرتی ہے۔
روک تھام
اس بیماری کو کنٹرول کرنے کے لئے محکمہ زراعت کی طرف سے سفارش کردہ درج ذیل زہریں فی ایکڑ استعمال کریں:
تھایو فینیٹ میتھائل 250 تا300 گرام یا ڈائی فینا کونازول 125 ملی لٹر
کپاس کے پتوں کا جراثیمی جھلساؤ
اس بیماری کی وجہ سے کپاس کے پتوں پر بھورے، نوکدار اور نمدار دھبے بن جاتے ہیں۔ یہ بیماری زیادہ نمی اور عام طور پر بارش کے بعد نمودار ہوتی ہے۔ زیادہ حملہ کی صورت میں ٹہنیوں پر بھی بیماری کا اثر ہو جاتا ہے۔ تنے پر ان نشانات کی وجہ سے ایک سیاہ دائرہ سا بن جاتا ہے اور بعض اوقات پودا مرجھا جاتا ہے۔ کپاس کے ٹینڈے اس بیماری سے متاثر ہونے کے بعد گلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ بیماری بیکٹیریا کی ایک قسم (Xanthomonas campestris pv.malvacearum) کی وجہ سے ہوتی ہے اور بیمار فصل سے حاصل کردہ بیج کاشت کرنے کی وجہ سے نئی فصل میں آجاتی ہے۔
روک تھام
- قوت مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کریں۔
- بیماری سے پاک اور تندرست بیج استعمال کریں۔
- بیج کو گندھک کے تیزاب سے صاف کرنے کے بعد سٹر یپٹو مائی سین سلفیٹ کے ایک گرام فی لٹر محلول میں دو گھنٹے بھگونے کے بعد خشک کر کے کاشت کریں۔
- بیماری کی ابتدائی علامات ظاہر ہوتے ہی زرعی ماہرین کے مشورہ سے مناسب زہر کا سپرے کریں۔
کپاس کے ٹینڈوں کا گلنا
کپاس کی اس بیماری کی وجہ سے مندرجہ ذیل علامات ظاہر ہوتی ہیں۔
کپاس کے ٹینڈے اندر سے بھورے یا سیاہ رنگ کے ہو جاتے ہیں جبکہ باہر سے بالکل تندرست نظر آتے ہیں جو بالکل نہیں کھلتے۔ بعض ٹینڈے کھلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں لیکن ان کی کپاس ہلکے پیلے رنگ کی ہو جاتی ہے اور بیج کے اوپر کا حصہ بھی ہلکے پیلے رنگ کا ہو جاتا ہے جبکہ تندرست بیج سیاہ رنگ کا ہوتا ہے۔
اس کپاس کی چنائی میں دقت پیش آتی ہے اور مارکیٹ میں اس کپاس کی قیمت بھی بہت کم ملتی ہے۔ یہ بیماری ایک بیکٹیریا سے لگتی ہے جس کو کپاس کی مختلف اقسام کی بگز ٹینڈے میں پنکچر کر کے پھیلانے کا سبب بنتی ہیں۔
روک تھام
اس بیماری کی روک تھام کے لیے کپاس کی تمام بگز (Bugs) کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے۔ لہذا زرعی ماہرین کے مشورے سے ان کی مانیٹرنگ اور موثر زرعی زہریں استعمال کی جائیں۔
کپاس کے پتوں کا سیاہ ہونا
یہ بیماری ہوا میں موجود مختلف قسم کی پھپھوندیوں کی وجہ سے پھیلتی ہے۔ ایسی اقسام جن میں رس چوسنے والے کیڑوں کے خلاف قوت مدافعت کم ہوتی ہے جب ان پر رس چوسنے والے کیڑے حملہ آور ہوتے ہیں تو یہ کیڑے پتوں پر لیس دار مادہ خارج کرتے ہیں جس پر پھپھوندی لگنا شروع ہو جاتی ہے جو بعد ازاں حملے کی شدت کی صورت میں پورے پودے پر پھیل جاتی ہے۔
اگر درجہ حرارت 27 تا 40 سینٹی گریڈ اور نمی کی مقدار 70 فیصد سے زیادہ ہو تو یہ پھپھوندی تیزی سے پھیلتی ہے اور متاثرہ پتوں کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے۔
روک تھام
اس بیماری کی روک تھام کے لیے پودے سے پودے کا فاصلہ زیادہ رکھا جائے تاکہ پودوں کے اطراف میں نمی کی سطح کم رہے۔ فصل کا باقاعدہ معائنہ کرتے رہنا چاہیے اور اس بیماری کا سبب بننے والے رس چوسنے والے کیڑوں کا مناسب اور بر وقت تدارک کیا جائے۔ حملہ کی صورت میں ٹرائی فلوکسی سٹرابن + ٹیبو کونازول بحساب 65 گرام یا سلفر 250 گرام 100 لٹر پانی میں ملا کر سپرے کیا جا سکتا ہے۔
پودوں کا مرجھاؤ
یہ بیماری دو قسم کی پھپھوندی (Fusarium oxysporum) اور (Verticillium dahliae) کی وجہ سے ہوتی ہے۔ بیماری زدہ پودا مرجھا کر ختم ہو جاتا ہے۔ اگر تنے کو کاٹ کر دیکھا جائے تو اندر سے گہرے بھورے رنگ کا نظر آتا ہے۔
روک تھام
بیج کو سفارش کردہ پھپھوندی کش زہر لگا کر کاشت کریں۔
کپاس کی جڑوں کا گلنا
کپاس میں یہ بیماری ایک پھپھوندی (Rhizoctonia solani) سے پیدا ہوتی ہے۔ پودے اچانک مرجھا جاتے ہیں اور اکھاڑنے پر زمین سے آسانی کے ساتھ نکل آتے ہیں۔ پودوں کی جڑیں گلی سڑی نظر آتی ہیں۔
روک تھام
بیماری سے متاثرہ زمینوں میں نامیاتی مادہ ڈالا جائے۔ اس کے علاوہ زرعی ماہرین کے مشورہ سے بیج کو مناسب پھپھوندی کش زہر لگا کر کپاس کاشت کریں یا حملہ کی صورت میں سفارش کردہ زہر استعمال کریں۔
کپاس کا پتہ مروڑ وائرس
پتہ مروڑ وائرس بیماری کے آغاز میں کپاس کے پودوں کے پتوں کی رگیں زیادہ نمایاں اور موٹی ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ اگر متاثرہ پتے کو سورج کی طرف کر کے دیکھا جائے تو رگوں کا موٹا ہونا نمایاں نظر آتا ہے۔ بیماری کے بڑھتے ہی پتے اندر کی طرف مڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اگر کپاس کی یہ بیماری بہت شدت اختیار کر جائے تو پتوں کی نچلی سطح پر ایک ذیلی پتہ بھی نظر آتا ہے جسے انیشن (Enation) کہتے ہیں۔ متاثرہ پودے کی بڑھوتری رک جاتی ہے اور قد میں صحت مند پودے کی نسبت چھوٹا رہ جاتا ہے۔
کپاس کے پتہ مروڑ وائرس کی روک تھام بھی بہت ضروری ہے تاکہ کپاس کی اچھی پیداوار حاصل ہو سکے۔
کپاس کے پتوں کا کالا پن
یہ بیماری ہوا میں موجود مختلف قسم کی پھپھوندیوں کی وجہ سے پھیلتی ہے۔ کپاس کی فصل پر جب رس چوسنے والے کپڑے حملہ آور ہوتے ہیں تو یہ کیڑے پتوں پر لیس دار مادہ خارج کرتے ہیں جس پر پھپھوندی لگنا شروع ہو جاتی ہے جو بعد ازاں حملے کی شدت کی صورت میں پورے پودے پر پھیل جاتی ہے۔ درجہ حرارت بڑھنے سے سفید مکھی اور جوؤں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے۔ اگر درجہ حرارت اور ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہو تو یہ پھپھوندی تیزی سے پھیلتی ہے اور متاثرہ پتوں کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے۔
روک تھام
پودے سے پودے کا فاصلہ زیادہ رکھا جائے تا کہ پودوں میں نمی کی سطح کم رہے۔
فصل کا باقاعدہ معائنہ کرتے رہنا چاہیے اور اس بیماری کا سبب بننے والے رس چوسنے والے کیڑوں کا مناسب اور بر وقت تدارک کیا جائے۔
حملہ کی صورت میں ٹرائی فلوکسی سٹرابن + ٹیبو کونازول بحساب 65 گرام یا سلفر 250 گرام 100 لٹر پانی میں ملا کر سپرے کیا جا سکتا ہے۔