کپاس کی بہتر چنائی کے لیے ضروری اقدامات

Essential measures for better picking of cotton in Urdu کپاس کی بہتر چنائی
$ads={1}

کپاس کی آلودگی سے پاک اور بہتر چنائی کے لیے مندرجہ ذیل باتوں کا خاص خیال رکھا جائے:

  1. کپاس کی چنائی اس وقت شروع کی جائے جب تقریباً 40 تا 50 فیصد ٹینڈے کھل جائیں۔
  2. فصل پر شبنم خشک ہو جانے کے بعد چنائی کی جائے اور عموماً چنائی کا صحیح وقت صبح 10 بجے کے بعد سے شروع ہوتا ہے اور شام 4 بجے چنائی بند کر دینی چاہیے۔
  3. اگر بارش کا امکان ہو تو چنائی نہ کی جائے۔ بارش کے بعد چنائی اس وقت تک نہ کی جائے جب تک کھلی ہوئی کپاس (پھٹی) اچھی طرح خشک نہ ہو جائے۔
  4. چنائی اگر پودے کے نچلے حصے سے اوپر کی طرف کی جائے تو پودے کے سوکھے پتوں کے چنی ہوئی کپاس ( پھٹی) میں شامل ہونے کے امکانات بہت کم ہو جاتے ہیں۔
  5. صرف اچھی طرح کھلے ہوئے ٹینڈوں کی چنائی کی جائے۔
  6. چنائی کرنے والوں کو پُر کشش معاوضہ دیا جائے تا کہ وہ چنائی کا وزن بڑھانے کے لئے کچے ٹینڈے توڑ کر کپاس میں شامل نہ کریں یاد رہے کہ کچھے ٹینڈے کپاس کی کوالٹی کو خراب کرنے کا سبب بنتے ہیں۔
  7. چنائی کرنے والوں کی اجرت کپاس (پھٹی) کی مقدار کے ساتھ ساتھ اس کی صفائی اور ستھرائی کی بناء پر مقرر کی جائے تا کہ چنائی کرنے والے کپاس (پھٹی) کے معیار پر زیادہ توجہ دیں۔
  8. چنی ہوئی کپاس کو کھیت میں گیلی اور نمدار جگہ پر نہ رکھا جائے بلکہ خشک جگہ پر سوتی کپڑا بچھا کر اس پر رکھا جائے تاکہ پھٹی آلودگی سے محفوظ رہے۔
  9. کھیت میں گری ہوئی کپاس، گھاس پھوس اور پتوں وغیرہ سے آلودہ ہوتی ہے اس کو صاف ستھری کپاس میں نہ ملائیں بلکہ اسے علیحدہ رکھیں۔
  10. کھلے ہوئے ٹینڈوں کی چنائی کورا یعنی شدید سردی پڑنے سے قبل مکمل کر لیں تاکہ بنولے کی کوالٹی خراب نہ ہو۔
  11. آخری چنائی والی کپاس کا ریشہ کمزور اور بیج اُگنے کے قابل نہیں رہتا، لہذا آخری چنائی کو ہمیشہ علیحدہ رکھیں۔
  12. امریکن کپاس کی چنائی 15 تا 20 اور دیسی کپاس کی چنائی 8 دن کے وقفہ سے کریں تا کہ کھلی ہوئی کپاس ضائع نہ ہو۔
  13. کپاس کی مختلف اقسام الگ الگ گوداموں میں رکھیں تاکہ ریشہ اور بیج کی کوالٹی آپس میں مل کر متاثر نہ ہو۔
  14. گلابی سنڈی سے متاثرہ ٹینڈوں کی چنائی بالکل علیحدہ رکھیں ورنہ اس میں پیلاہٹ والی کپاس شامل ہونے سے اسکے گریڈ میں کمی ہو جائے گی اور پھٹی کی قیمت بہت کم لگے گی۔ کیونکہ کپڑا بننے کے دوران ایسی کپاس پر رنگائی کا عمل صحیح نہیں ہو پاتا۔
  15. چنائی کرنے والوں کو ایک ہنرمند سپر وائزر کی نگرانی میں ایک قطار میں ایک ہی سمت چلنا چاہیے۔
  16. کپاس کی چنائی کے لئے استعمال ہونے والا کپڑا (جھولی) سوتی ہونا چاہیے۔
  17. پھٹی کو کھیت سے جننگ فیکٹری یا سٹور تک منتقل کرنے کے لئے پٹ سن، پولی تھین، پولی پراپلین اور پلاسٹک وغیرہ کے بورے وغیرہ استعمال میں نہ لائیں بلکہ سوتی کپڑے کے بورے استعمال کریں تاکہ کپاس آلودگی سے پاک رہے۔
  18. چنائی کرنے والوں کو چاہیے کہ اپنے سر کو اچھی طرح ڈھانپ کر چنائی کریں تاکہ اس میں بال وغیرہ نہ گریں اور روئی کی کوالٹی متاثر نہ ہو۔
  19. کپاس کی تمام چنائیاں مکمل کرنے کے بعد کھیت میں بھیڑ بکریاں چرنے کے لئے چھوڑ دیں تا کہ وہ بچے کھچے ٹینڈے وغیرہ کھا جائیں، اس طرح ان کے اندر موجود سنڈیاں خصوصاً گلابی سنڈی تلف ہو جائے گی۔ بہتر ہے کہ پنک بول ورم مینیجر (ہونجا مشین) کے ذریعہ بچے کھچے ٹینڈے اتار لیے جائیں۔ اس سے آمدنی میں اضافہ ہوگا اور چھڑیوں کو زیادہ دیر تک رکھا جا سکتا ہے۔
  20. امریکن اور لشکری سنڈی کے لاروے کھیتوں میں زمین کے اندر داخل ہو کر پیوپے بن جاتے ہیں جو فروری میں درجہ حرارت بڑھتے ہی پروانے بن جاتے ہیں اور ارد گرد کی موجود فصلوں پر انڈے دیتے ہیں جو بعد میں آنے والی کپاس پر حملہ کر کے نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ لہذا چنائی کے بعد چھڑیوں کو کھیت میں روٹا ویٹر کی مدد سے دبادیں اور پیوپوں کو زمین میں ہی تلف کریں اور ان کی نسل کو آگے بڑھنے سے روکیں۔

ایسے اقدامات کرنے سے کسان کپاس کی بہتر چنائی کا حصول ممکن بنا سکتے ہیں۔

شیئر ضرور کریں
جدید تر اس سے پرانی